مزدوروں اور غیر منظم شعبہ کے ورکرس کے لیے خصوصی پیاکیج کا مطالبہ

   

سفید راشن کارڈ کا لزوم بے معنیٰ، چیف منسٹر کو چاڈا وینکٹ ریڈی کا مکتوب
حیدرآباد۔ 27 مارچ (سیاست نیوز) سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کورونا وائرس کے سلسلہ میں لاک ڈائون سے متاثرہ مزدوروں، کسانوں اور دیگر غیر منظم شعبہ کے ورکرس کے لیے خصوصی پیاکیج کا مطالبہ کیا۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ لاک ڈائون کے سبب روز مرہ محنت مزدوری کرنے والوں کو سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔ مرکزی اور ریاستی حکومتوں نے مختلف تحدیدات کا اعلان کیا ہے اور مرکز کا لاک ڈائون 14 اپریل تک جاری رہے گا۔ تمام سرگرمیوں کے ٹھپ ہوجانے سے تعمیری شعبہ سے وابستہ ورکرس بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ مختلف اضلاع سے روزگار کی تلاش میں آنے والے یہ مزدور لاک ڈائون کے سبب مختلف مسائل کا سامنا کررہے ہیں اور وہ اس موقف میں نہیں کہ اپنے آبائی مقامات واپس ہوسکیں۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ کئی غریب خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہوچکے ہیں۔ حکومت نے سفید راشن کارڈ ہولڈرس کے لیے 12 کیلو چاول اور 1500 روپئے امداد کا اعلان کیا ہے لیکن ان مزدوروں کے سفید راشن کارڈ آبائی مقامات پر ہیں جبکہ وہ حیدرآباد میں محروس ہوچکے ہیں۔ اگر وہ اپنے گائوں واپس ہوں تو راشن کارڈ پر اناج اور رقم حاصل کرسکتے ہیں۔ وینکٹ ریڈی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ مزدوروں کو آبائی مقامات منتقل کرنے کے لیے آر ٹی سی کی خصوصی بسوں کا انتظام کرے اور مفت سفر کی سہولت کے ذریعہ حیدرآباد سے منتقلی کو یقینی بنائے۔ انہوں نے کہا کہ دیہی علاقوں میں ضمانت روزگار اسکیم کے تحت انہیں اناج اور رقم فراہم کی جاسکتی ہے۔ مرکزی حکومت نے غریبوں کے لیے جس پیاکیج کا اعلان کیا ہے، اسے بھی غریب خاندانوں تک توسیع دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کو غریب خاندانوں کا تحفظ کرنا ہوگا۔ وینکٹ ریڈی نے بتایا کہ لاک ڈائون نے کسانوں کی حالت کو ابتر بنادیا ہے۔ زرعی پیداواری اشیاء کے فروخت اور منتقلی کے بارے میں کسان حکومت کی مدد کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسانوں کی زرعی پیداواری اشیاء کی فروخت انتظام کرے۔ انہوں نے دیہی علاقوں کے زرعی مزدوروں اور کسانوں کے لیے خصوصی پیکیج اور ضمانت روزگار اسکیم کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی پیکیج کے تحت 2000 کروڑ منظور کیئے جائیں۔