پچھلے دوسالوں اور تین ماہ میں ہندوستان کے اندر افغان کمیونٹی میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔
نئی دہلی۔ نئی دہلی میں افغانستان کا سفارت خانہ مستقل طور پر بند کردینے کا اعلان کیاہے۔ نئی دہلی میں اپنے سفارتی مشن کو بند کرنے کے اعلان کے متعلق جاری ایک بیان میں افغان سفارت خانہ نے کہا ہے کہ”ہندوستانی حکومت کی جانب سے مسلسل چیلنجوں کی وجہہ سے‘ یہ23نومبر2023سے موثر ہے۔
یہ فیصلہ 30ستمبر کو سفارتخانے کی جانب سے پہلے کی کاروائیوں کے بند ہونے کے بعد کیاگیا ہے۔یہ اقدام اس امید کے ساتھ کیاگیاہے کہ ہندوستانی حکومت کے موقف میں مثبت تبدیلی ائے گی تاکہ مشن کو معمول کے مطابق کرنے دیاجائے“۔
سفارت خانہ نے کہاکہ یہ ’معلوم‘ ہے کہ کچھ لوگ اس اقدام کو اندرونی تنازعہ قراردینے کی کوشش کرسکتے ہیں۔جس میں مبینہ طور پر سفارت کار شامل ہیں جنھوں نے طالبان سے بیعت کی ہے‘ او رمزیدکہاکہ ”یہ فیصلہ پالیسی اور مفادات میں وسیع تر تبدیلیوں کا نتیجہ ہے“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ اپنے مشن کی معیاد کے دوران ہندوستان میں افغان شہریوں کی حمایت اور انہیں سمجھنے پر مذکورہ سفارت خانہ تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہے“۔
افغان سفارت خانہ نے کہاکہ ”اقتدار کے محدود وسائل“ کابل میں قانونی حکومت کی عدم موجودگی کے باوجود ان کی بہتری کے لئے انتھک محنت کی ہے۔
سفارت خانہ نے اپنے بیان میں کہاکہ گذشتہ دوسال تین مہینوں کے دوران‘ ہندوستان میں افغان کمیونٹی میں نمایاں کمی دیکھنے کو ملی ہے۔
‘ افغان مہاجرین‘ طلباء اورتاجروں کے ملک چھوڑنے کے ساتھ ساتھ اگست2021سے یہ تعداد گھٹ کر نصف کے قریب آگئی ہے‘ اور بہت کم ویزا جاری کیے جارہے ہیں۔
اس میں مزیدکہاگیاہے کہ ”ہم افغان کمیونٹی کو یقین دلاتے ہیں کہ مشن شفافیت‘ جوابدہی‘اور ہندوستان کے ساتھ تاریخی تعلقات اور دوطرفہ تعلقات کو مد نظر رکھتے ہوئے افغانستان کے خیر سگالی اور مفادات کی بنیاد پر منصفانہ سلوک کے عزم کے ساتھ کام کرتا ہے“۔
سفارت خانہ نے ایک غیر واضح بیان بھی دیاجس میں کہاگیاہے کہ کچھ قونصل خانے جو کابل کی ہدایات او رفنڈنگ پر کام کرتے ہیں وہ کسی جائز یا منتخب حکومت کے مقاصد سے مطابقت نہیں رکھتے بلکہ ایک ”ناجائز حکومت“ کے مفادات کو پورا کرتے ہیں۔