مسجد میں تبدیل کئے جانے کے بعد اردغان نے ہگیا صوفیہ کا دورہ کیا

,

   

انقرہ۔ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے ہفتہ کے روز پہلی مقررہ نماز کی ادائیگی سے قبل ہگیا صوفیہ کا اچانک دورہ کیا استنبول کی اس نشانی کو پچھلے ہفتہ مسجد میں تبدیل کردیاگیاتھا۔

جانچ کے مقصد سے کئے گئے اپنے اس دورے کے دوران اردغان بازآبادی کے مختلف کاموں کا جائزہ لیا‘ اتوار کے روز صدراتی دفتر نے اس بات کی جانکاری دی‘اور الجزیرہ کی خبر کے مطابق عمارت کے اندرونی حصہ میں جاری تعمیری سرگرمیوں کی تصویریں بھی فراہم کئے گئے تھے۔

مذکورہ دیانت جو ملک کی مذہبی انتظامی نے کہاکہ عیسائی نشانیوں پر ”نماز کے مناسب اوقات میں کے دوران“ پردے ڈالے جائیں گے۔

ترکی کے اعلی عدالت نے ایک صدی قبل دئے گئے میوزیم کے موقف میں تبدیلی کی راہ ہموار کی تھی

سولہویں صدی کی عمارت
تمام وزیٹرس کے لئے سولہویں صدی میں تعمیرکی گئی عمار ت کو تمام مکاتب فکر کے لوگوں کے لئے کھول دیاگیاتھا‘ 1935میں اس کا افتتاح بطور میوزیم کیاگیاتھا۔

اس ہفتہ کے اوائل میں مذکورہ دینیات نے کہا ہے کہ اس عمارت کو نماز کے اوقات چھوڑ کر تمام لوگوں وزیٹرس کے لئے کھولا رکھا جائے گا۔

مذکورہ یونیسکو کی ورلڈ ہرٹیج عمارت کی تعمیر بازیٹائن سلطنت کے دور میں بطور کیتھڈرل تعمیر کی گئی تھی مگر اس کو 1453میں سلطنت عثمانیہ برائے قسطنطنیہ کے وقت مسجد میں تبدیل کردیاگیاتھا

بہت بڑی غلطی
سلطنت عثمانیہ انتظامیہ کے بعد میں ماڈرن ریپبلک کے بانی مصطفےٰ کما ل اترک حکام کی کلیدی اصلاح میں اسے ایک میوزیم نامزد کیاتھا۔پچھلے سال اردغان نے کہاتھا کہ ہگیا صوفیا کو میوزیم میں تبدیل کرناایک ”بڑی غلطی“ رہی تھی۔

اس تبدیلی سے عیسائیوں میں بڑا غصہ ہے اور این اے ٹی او کے اتحادی ترکی اور گریس کے درمیان تاریخی دشمنی اور بچاؤ اور تناؤ ہے