مسجد میں خواتین کی نماز: اسلام کی روشنی میں

,

   

نئی دہلی: ان دنوں سوشل میڈیا،اخبارات اور دیگر مواقع پر ایک بحث زیر دوران ہے کہ خواتین مسجد میں نماز کیوں نہیں پڑھ سکتی ہیں؟ سپریم کورٹ میں بھی اس مسئلہ پرمقدمہ دائر کیاگیا ہے۔ لیکن یہاں یہ سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیاا سلامی شریعت کے روسے کیا عورت کو مسجد میں داخل ہونے اور وہاں نماز پڑھنا منع ہے؟ اس کے لئے احادت مبارکہ پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ پیغمبر اسلام حضرت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ کے بندیوں کو تم اللہ کی مسجدوں میں جاکر نماز پڑھنے سے منت روکو۔“ ایک دوسری جگہ آپ ؐ فرماتے ہیں کہ مرد گھر کی عورتوں کو مسجد جاکر نماز پڑھنے سے ہر گز ہرگزنہ روکیں۔“

ان احادیث سے صاف پتہ چلتا ہے کہ اسلام میں خواتین کو مسجد وں میں جاکر نماز پڑھنے کی کھلی اجازت دیتا ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کو عید کی نماز کیلئے بھی عیدگاہ جاکر ادا کرنے کی حکم دیتے ہیں۔ حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ ہمیں حکم دیا جاتا تھا کہ ہم عید کی نماز کے دن باہر نکلیں، یہاں تک کہ ہم کنواری لڑکیوں کو ان کے گھر سے باہرنکالیں۔“ ایک اور حدیث شریف میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ میں نماز میں کھڑا ہوتا ہوں اور میں نماز لمبی کرنا چاہتا ہوں لیکن میں بچوں کے رونے کی آواز سنتا ہوں تواس ڈر سے نماز کو جلدی مکمل کرلیتا ہوں تاکہ بچے کی رونے کی وجہ سے بچے کی ماں تکلیف نہ ہوں۔

ان احادیث کے پیش نظر اسلام تو کھلی اور عام اجازت دیتا ہے کہ مسلم خواتین مسجد میں نماز پڑھ سکتی ہیں۔دوسری جانب اب یہ مسئلہ عدالت عظمی میں زیر دوران ہیں۔ عدالت عظمی میں درخواست داخل کی گئی تھی کہ ہندوستان میں مسلم خواتین کومسجد میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔