مسلمانوں کو سی اے اے اور این آر سی سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں: محمد علی شبیر

   

ملک میں دستور، جمہوریت اور سیکولرازم خطرہ میں، کانگریس کے ہاتھ مضبوط کرنے کی اپیل

حیدرآباد۔/7 اپریل، ( سیاست نیوز) سابق وزیر اور حکومت کے مشیر برائے اقلیت و کمزور طبقات محمد علی شبیر نے کہا کہ مسلمانوں کو سی اے اے اور این آر سی سے ڈرنے اور گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ کانگریس پارٹی مذکورہ متنازعہ قوانین کے خلاف ہے۔ مرکز میں کانگریس کے برسراقتدار آنے کے بعد متنازعہ قوانین پر عمل آوری کو روک دیا جائے گا۔ محمد علی شبیر کانگریس انتخابی منشور کی اجرائی سے متعلق جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ بی جے پی حکومت این آر سی اور سی اے اے کے ذریعہ مسلمانوں کو ہراساں کرنا چاہتی ہے۔ کانگریس پارٹی متنازعہ قوانین کی ابتداء ہی سے مخالفت کررہی ہے اور آئندہ بھی مخالفت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس 138 سالہ طویل تاریخ رکھتی ہے جس میں ملک میں جمہوریت کو بچانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ لوک سبھا الیکشن کافی اہمیت کے حامل ہیں اور دستور، جمہوریت اور سیکولرازم کے تحفظ کیلئے بی جے پی کو شکست دینا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے دستور، جمہوریت اور سیکولرازم پر مسلسل وار کئے ہیں۔ ملک میں نفرت کی سیاست کے خاتمہ کیلئے محمد علی شبیر نے کانگریس کو ووٹ دینے عوام سے اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی 17 لوک سبھا نشستوں میں کانگریس کو تمام نشستوں پر کامیابی دلانے کیلئے عوام کو جدوجہد کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ تکو گوڑہ کانگریس کیلئے نیک شگون ثابت ہوا ہے۔ اسمبلی الیکشن کی انتخابی مہم کا آغاز بھی یہیں سے ہوا تھا اور پارٹی کو اقتدار حاصل ہوا۔ لوک سبھا کی انتخابی مہم تکوگوڑہ سے شروع کی جارہی ہے جو کانگریس کی کامیابی کی ضمانت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نفرت کے خاتمہ کیلئے راہول گاندھی کو وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز کرنا ضروری ہے۔ بی جے پی نے گذشتہ دس برسوں میں مذاہب کے درمیان نفرت اور عداوت کے ماحول کو فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔ راہول گاندھی نے کنیا کماری سے کشمیر تک 4500 کلومیٹر پدیاترا کے ذریعہ نفرت کے ماحول میں محبت کی دکان کھولنے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اقلیتوں اور دیگر طبقات کے تحفظ کی پابند ہے۔1