مسلمانوں کی دلآزاری پر مبنی پروگرامس، تین چینلز کو نوٹس و جرمانہ

,

   

ٹائمزناؤ، نوبھارت اور نیوز 18 انڈیا پر جرمانہ ۔ لووجہاد ، رام نومی تشدد پر مبنی شو کے ویڈیوز ہٹانے کی ہدایت
نئی دہلی: نیوزبراڈکاسٹرس اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرس اسوسی ایشن نے ملک کے تین بڑے نیوز چینلز کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ٹائمز ناؤ نوبھارت اور نیوز 18 انڈیا پر جرمانہ عائد کیا گیا ہے اور ’لوو جہاد‘ سے متعلق ایک شو کا ویڈیو کو ہٹانے کو کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی آج تک کو رام نومی پر تشدد پر مبنی سدھیر چودھری کے ایک شو کی ویڈیو کو تمام پلیٹ فارم سے ہٹانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ سال 2023 میں رام نومی کے موقع پر ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والے تشدد پر مبنی سدھیر چودھری کے شو کے بارے میں اسوسی ایشن کا خیال ہیکہ یہ ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بناتا ہے۔ نیوز چینل کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا ہیکہ شو میں کچھ ‘ناگوار واقعات’ کو فرقہ وارانہ تشدد سے جوڑ کر ایک مخصوص کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا ہے، چینل کو مستقبل میں محتاط رہنے کا انتباہ دیا گیا ہے۔یہ نوٹس ٹویٹر پر اندراجیت گھورپڑے کی شکایت کی بناپر جاری کیا گیا ہے جس میں ویڈیو کو ہٹانے اور سات دن کے اندر اس کے بارے میں معلومات دینے کو کہا گیا ہے۔ شو کے دوران کہی گئی کچھ باتوں کا حوالہ دیتے ہوئے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اینکر (سدھیر چودھری) نے اسے بالکل ’مختلف رنگ‘ دینے کا کام کیا ہے۔ سدھیر نے اپنے شو میں علاقے کی اسی طرح کی درجہ بندی پر سوالات اٹھائے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم آبادی کی بنیاد پر کسی علاقے کو ہندو، سکھ، جین، پارسی یا عیسائی علاقے کے طور پر درجہ بندی نہیں کرتے تو پھر کسی مخصوص جگہ کو ’مسلم علاقہ‘ کیوں قرار دیا جاتا ہے۔ 2011 کی مردم شماری کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی 81 فیصد آبادی ہندو ہے۔ صرف 14 فیصد مسلمان ہیں۔ انہوں نے سوال کیا تھا کہ کچھ جگہوں کو’مسلم علاقے‘ کیوں کہا جاتا ہے، جبکہ سکھ، عیسائی، ہندو، پارسی یا جین کبھی بھی کسی خاص جگہ کو اپنا نہیں قرار دیتے ہیں، نہ ہی دوسری برادریوں کو وہاں اپنی مذہبی تقریبات منعقد کرنے سے روکتے ہیں۔اسی طرح نیوز براڈکاسٹنگ اینڈ ڈیجیٹل اسٹینڈرڈز اتھارٹی نے ٹائمز ناؤ نوبھارت پر ہمانشو ڈکشٹ کے میزبان شو کے خلاف کارروائی کی ہے۔ ڈکشٹ نے اس شو میں جھارکھنڈ کا مانوی راج سنگھ کیس دکھایا تھا اور اس شو کا نام رکھا تھا، ’بیٹیوں کو جہادیوں سے بچاو‘۔ اسوسی ایشن نے کہا کہ اس شو میں تمام معاملات کو ایک جیسا بتایا گیا ہے۔ اس شو نے مسلم کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے بین مذہبی تعلقات کو ’لوو جہاد‘ کے طور پر فروغ دیا ہے۔ اس چینل کو ایک لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے اور اسے اس شو کی ویڈیو ہٹانے کو کہا ہے۔این بی ڈی ایس اے نے نیوز 18 انڈیا پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ این بی ڈی ایس اے نے امیش دیوگن اور امان چوپڑا کے شو میں شردھا واکر کے معاملے کو ’لوو جہاد‘ کہنے پر ناراضگی ظاہر کی ہے اور چینل پر 50 ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ یہی نہیں بلکہ چینل کو اپنے تمام پلیٹ فارمس سے اس شو سے متعلق ویڈیوز ہٹانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔