نئی دہلی۔ کانگریس پارٹی نے لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ او رال انڈیا یونائٹیڈ ڈیموکرٹیک فرنٹ(اے ائی یوڈی ایف) کے صدر بدرالدین اجمل کو ان کے اس بیان”مسلمان کسی کی بات نہیں سنیں گے اور بچوں کی پیدائش کاسلسلہ جاری رکھیں“ پر شدید تنقید کانشانہ بنایاہے۔
اجمل پرلفظی حملہ کرتے ہوئے کانگریس لیڈر جتن پرساد نے کہاکہ ”رضاکارانہ طور پر آبادی میں کنٹرول وقت کی اہم ضرورت ہے ایسا میرا ماننا ہے۔جب بدرالدین جیسے لوگ اس طرح کے معاملات کومذہبی خطوط پر لے جاتے ہیں‘ فرقہ پرست پارٹیوں کے ساتھ ان کی ساز باز ہے جوچاہتے کہ سیاست کریں اور اس کا خمیازہ نوجوانوں‘ بچوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”اس طرح کے بیانات قومی اہمیت کے معاملات کو ایک مذہبی رنگ دیتے ہیں اور بی جے پی جیسی پارٹیوں کو ایک موقع فراہم کرتے ہیں تاکہ وہ نفرت کی سیاست کو بڑھاوا دے سکے“۔
پرساد نے یہ بھی کہاکہ اجمل جیسے لوگ مسلم سماج کی پسماندگی کی وجہہ ہے اور مسلمان بھی سرکاری ملازمتوں میں ان کی حصہ چاہتے ہیں۔
پرساد نے اجمل کی بات پر سوال کیا کہ”وہ کون ہوتے ہیں جو ان کے مستقبل کا فیصلہ کریں؟“۔
وہیں اجمل نے آسام حکومت کے اس فیصلے کے خلاف ردعمل پیش کیاتھا جس میں دو سے زائد بچے پیدا کرنے والوں کو سرکاری ملازمت سے محروم کرنے کی بات کہی گئی تھی۔
جس پر ردعمل پیش کرتے ہوئے ہفتہ کے روز اجمل نے کہاتھاکہ ”مسلمان کسی کی بات نہیں سنیں گے اور بچے پیدا کرنے کاسلسلہ جاری رکھیں گے۔
حکومت مسلمانوں کو ملازمت کسی بھی حال میں فراہم نہیں کررہی ہے اور مسلمانوں کوتوقع بھی نہیں ہے“۔
انہوں نے کہاکہ چاہئے مسلمان کتنے بھی بچے پیدا کرلیں مگر انہیں تعلیم ہمکنار کیاجانا چاہئے۔
پرساد نے کہاکہ اگر اسی طرح سے آبادی بڑھتی گئی تو وسائل محدود ہیں‘ پھر ہم دنیا کے مقابل کھڑے نہیں ہوسکیں گے۔
وزیراعظم نریندر مودی یوم آزاد ی کے موقع پر اپنے خطاب میں آبادی پر قابو کے معاملے کواجاگر کیاتھا