مسلمانوں کے لئے مسجد کی تعمیر میں پنجاب کے گاؤں کے سکھوں اورہندؤوں کا تعاون

,

   

لدھیانہ۔ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی ایک مثال قائم کرتے ہوئے پنجاب کے ضلع موگا کے ایک گاؤں میں ہندوؤں اورسکھوں نے علاقے میں رہنے والے چا ر مسلم خاندانوں کے لئے مسجد کی اکٹھا تعمیر کرنے کا کام کیاہے۔

اتوار کے روز مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا‘ جس میں تمام طبقات کے لوگ موجود تھے۔بھولار گاؤں میں سات گرودوارے‘ دو منادر مگر ایک مسجد بھی نہیں ہے۔

انڈین ایکسپرس میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق گاؤں کے سرپنچ پالا سنگھ نے کہاکہ ”تقسیم ہندسے قبل 1947میں یہاں پر ایک مسجد تھی جو وقت کے ساتھ بوسید ہ ہوگئی۔ گاؤں میں چار فیملی رہ گئے جنھوں نے یہیں پر روکنے کا انتخاب کیا“۔

اس کے بعد سے وہ تمام نہ صرف ہم آہنگی کے ساتھ رہ رہے ہیں‘مگر دو دیگر طبقات بھی 100روپئے سے لے کر ایک لاکھ روپئے تک پیسوں کا تعاون کیاتاکہ چار مسلم خاندانوں کے لئے ایک مسجد کی تعمیر کی جاسکے۔

سرپنچ نے کہاکہ وقف بورڈ ممبرس نے بھی تعاون کیاہے۔سنگھ نے مزیدکہاکہ ”ہمیں بہت خوشی ہے کہ ہمارا دسویں عبادت کا مقام ایک مسجد ہے“۔

بڑے پیمانے پرسنگ بنیاد تقریب رکھی گئی۔تاہم بھاری بارش نے تمام انتظامات کو تباہ کردیا۔ پھر پروگرام کو قریب کے ست سنگھ صاحب گرودوارہ منتقل کیاگیا۔

سنگھ نے مزید کہاکہ ”تمام طبقات کے لئے گرو کا گھر ہمیشہ کھلا رہتا ہے۔

پھر سب ایک ساتھ آگئے اور گھنٹوں کے اندر سارے انتظامات کو پورا کرلیا۔ مذکورہ پروگرام کا انعقاد عمل میں آیا اور تمام گاؤں والوں نے اس میں بلاتفریق مذہب اس میں حصہ لیا“۔