مسلمان عیدقرباں پر ممنوعہ جانور کی قربانی سے گریز کریں

,

   

نئی دہلی: آسام کی سرکردہ آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (اے آئی یو ڈی ایف) کے سربراہ اور ایم پی مولانا بدرالدین اجمل نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ بقرعید پر گائے اوردیگر ممنوعہ جانور کی قربانی سے گریز کریں۔بقرعید 10 جولائی کو منائی جائے گی۔نیز جمعیۃ علماء آسام نے بھی مسلمانوں سے عید الاضحی پر گائے کی قربانی نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوو?ں کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچائی جائے۔تنظیم کی ریاستی یونٹ کے سربراہ بدرالدین اجمل نے کہا کہ چونکہ قربانی بقرعید کے تہوار کا ایک اہم حصہ ہے، اس لیے گائے کے علاوہ دیگر جانوروں کی بھی قربانی دی جا سکتی ہے۔آسام کی سیاسی جماعت آل انڈیا یونائیٹڈ ڈیموکریٹک فرنٹ کے صدر مولانا بدرالدین اجمل نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ہندو گائے کو’ماں‘ مانتے ہیں اور گائے کی پوجا کرتے ہیں، اس لئے ہمیں اِن ہندوو?ں کے مذہبی جذبات کو مجروح نہیں کرنا چاہیے۔خیال رہے کہ معروف دینی ادارہ دارالعلوم دیوبند نے 2008 میں عوامی اپیل کی تھی کہ بقرعید پر گائے کی قربانی نہ کی جائے۔ آسام کے دھوبری سے رکن پارلیمان اجمل نے کہا کہ وہ اس اپیل کو دہراتے ہیں کہ بقرعید پر گائے کے بجائے کسی دوسرے جانور کی قربانی دیں، تاکہ ملک کی اکثریتی آبادی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس نہ پہنچے۔ عید الاضحی کے موقع پر دیگر جانوروں جیسے اونٹ، بکری، بھینس اور بھیڑ کی قربانی کی جا سکتی ہے۔ اس لیے میری مسلمانوں سے گزارش ہے کہ گائے کی قربانی سے گریز کرتے ہوئے دیگر مجاز جانور کی قربانی کریں۔