مسلم خواتین کو وزیر اعظم مودی کے آنے کے بعد مستقل شوہر ملے!

,

   

آر ایس ایس عہدیدار کا متنا زعہ تبصرہ، ایف آئی آر درج‘مسلمانوں میں غم وغصہ

بنگلورو: کرناٹک سے تعلق رکھنے والے آر ایس ایس کے ایک اعلیٰ عہدیدار کلاڈکا پربھاکر بھٹ نے قابل اعتراض و متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا کہ مسلم خواتین کو وزیر اعظم نریندر مودی کے برسراقتدار آنے کے بعد مستقل شوہر ملے! آر ایس ایس لیڈر کے بیان پر مسلم طبقہ میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ اسی دوران عام آدمی پارٹی (عآپ) کے اقلیتی شعبہ کے لیڈر عثمان نرسمہیا نے آر ایس ایس لیڈر کے خلاف بنگلورو کے شیشادری پورم تھانہ میں ایف آئی آر درج کرائی ہے۔میڈیا کے مطابق، نرسمہیا نے الزام عائد کیا کہ پربھاکر نے مانڈیا شہر میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران مسلم خواتین کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا۔ انہوں نے اس معاملہ میں سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔عثمان نے کہا کہ ہنوما سنکیرتن تقریب دیوتا ہنومان کی عقیدت میں منعقد کی گئی تھی جنہوں نے دیوتا رام کو سیتا کو لنکا سے واپس لانے میں مدد کی تھی۔ اس تقریب کے دوران پربھاکر بھٹ نے نامناسب طور پر کہا کہ مسلم خواتین کو وزیر اعظم مودی کے آنے کے بعد مستقل شوہر ملے۔عثمان نے مزید کہا کہ اس طرح کا بیان ناقابل معافی ہے۔ بی جے پی قائدین اس پر خاموش کیوں ہیں؟ بی جے پی کا اقلیتی شعبہ اب وجود میں نہیں ہے۔ وہ تمام پیسے کے لیے مزدوروں کی طرح کام کر رہے ہیں۔ عآپ لیڈر کے مطابق پربھاکر نے خواتین، معاشرے اور مذہب کی توہین کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے بیان دینے والے لوگوں کو قوم اور مذہب کا دشمن قرار دیا جانا چاہئے۔ بربھاکر بھٹ کو فوری طور پر گرفتار کیا جانا چاہئے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جانی چاہئے۔ پربھاکر بھٹ نے مبینہ طور پر تین طلاق پر پابندی کے حوالہ سے یہ بیان دیا تھا۔