مسلم قائدین سے جیل میں ملنے کیوں نہیں جاتے اکھلیش: مایاوتی

   

لکھنو: اکھلیش یادو 22 اگست2022 کو سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے اور سابق ایم پی رماکانت یادو سے ملاقات کے لیے اعظم گڑھ ضلع جیل پہنچے تھے۔ اکھلیش یادو نے جب جیل میں بند پارٹی لیڈر سے ملاقات کی تو وہ مخالفین کے نشانے پر آگئے۔ سوال اٹھایا گیا کہ اکھلیش یادو مسلم لیڈروں سے ملنے جیل کے اندر کیوں نہیں گئے؟ اب اس پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی بھی ناراض ہوگئی ہیں۔مایاوتی نے ٹویٹ کرکے اکھلیش یادو پر سخت حملہ کیا ہے۔ بی ایس پی سپریمو نے ٹویٹ کیا اورلکھا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ کا اعظم گڑھ جیل جانا اور پارٹی کے باہوبلی ایم ایل اے رماکانت یادو سے ملاقات کرنا اور ہر طرف سے ہمدردی کا اظہار کرنا فطری بات ہے، جس سے اس عام خیال کو بھی تقویت ملتی ہے کہ ایس پی ایک ہی ہے۔ ایک اور ٹویٹ میں مایاوتی نے پوچھا کہ کیا مختلف تنظیموں اور عام لوگوں کی طرف سے ایس پی سربراہ سے یہ سوال پوچھنا ناانصافی ہے کہ وہ مسلم لیڈروں سے ملنے جیل کیوں نہیں جاتے، جب کہ ان کا الزام ہے کہ یوپی بی جے پی حکومت میں ایس پی لیڈروں پر مقدمات میں پھنس کر جیل میں بند کیا جا رہا ہے۔مایاوتی کے ٹوئٹ کا جواب دیتے ہوئے ابھیشیک نامی صارف نے لکھا کہ آپ مسلمانوں کے گھر گرانے،انہیں فرضی کیسوں میں پھنسانے پر کیوں خاموش ہیں؟ کیا آپ جیل گئے یا کتنے مسلم نوجوانوں سے ملنے کے لیے وفد بھیجا جو جیل میں ہیں؟ احمد خان نے لکھا کہ صحیح سوال آپ کا ہے لیکن سوال آپ سے بھی اٹھتا ہے کہ آپ افضل انصاری کے حق میں ایک لفظ کیوں نہیں بولتے؟ کیا اس کے بھائی مختار کو سزا ملنی چاہیے؟آشیش کمار نامی صارف نے لکھا کہ یہ سب کیا ہے بہن؟رماکانت یادو وہ ہے جو منافقت،برہمنیت، منوواد، توہم پرستی کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، وہ برہمنیت سے لڑے تو مجرم کیسے ہو سکتا ہے؟ برج موہن یادو نامی صارف نے لکھا کہ جن کو آپ مجرم کہہ رہے ہیں، وہ آپ کے ایم پی رہ چکے ہیں اور یہ کیس اتنا ہی پرانا ہے جتنا آپ کی حمایت اور آشیرواد ہے۔ بتا دیں کہ ایم ایل اے رماکانت یادو اعظم گڑھ جیل میں جعلی شراب اسکینڈل سمیت کئی معاملات میں قید ہیں۔اکھلیش یادو ان سے ملنے جیل کے اندر گئے۔ مایاوتی نے اس پر طنز کیا ہے۔ مایاوتی کے طنز پر ایس پی ترجمان انوراگ بھدوریا نے کہا کہ مایاوتی کو بی جے پی کا اسکرپٹ پڑھنا چھوڑ دینا چاہیے۔