مشرف کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے موخر

   

اسلام آباد۔ 24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے سابق فوجی حکمراں پرویز مشرف کے خلاف غداری کے ایک کیس کی سماعت ایک ماہ کے لئے موخر کردی گئی ہے۔ ایک خصوصی عدالت نے یہ فیصلہ اس وقت سنایا جب حکومت پاکستان سابق فوجی حکمراں کے دفاعی وکیل کی تقرری نہیں کرسکی۔ انگریزی اخبار ’’ڈان‘‘ کی رپورٹ کے مطابق تین رکنی بینچ جس کی قیادت جسٹس طاہرہ صفدر نے کی تھی، نے عبوری وزیر قانون و انصاف ارشد فاروق فہیم کی درخواست پر سماعت کو مزید ایک ماہ کیلئے موخر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی وزارت نے پرویز مشرف کے دفاعی وکیل کے فرائض نبھانے کیلئے چھ وکلاء کے ناموں پر غور کیا ہے لیکن وہ تمام یا تو مشرف کا کیس لڑنا ہی نہیں چاہتے یا پھر اس کیس کا تفصیلی مطالعہ کرنے کیلئے وقت طلب کررہے ہیں۔ 12 جون کو عدالت نے مشرف کی اس درخواست کو مسترد کردیا تھا جہاں انہوں نے طبی بنیاد پر کیس کی سماعت کو آگے بڑھانے کی خواہش کی تھی۔ عدالت نے یہ فیصلہ بھی کیا تھا کہ مشرف کی غیرحاضری (غیاب) میں بھی سماعت جاری رکھتے ہوئے جلد سے جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ یہی نہیں بلکہ عدالت نے 75 سالہ مشرف کے عدالت سے مسلسل غیرحاضر رہنے کی بنیاد پر ان کے دفاعی حق کو بھی منسوخ کردیا ہے۔