مشرقِ وسطیٰ میں اضافی امریکی افواج بدستورموجود رہیں گی

   

واشنگٹن امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے واضح کیا ہے کہ مشرق اوسط میں حال ہی میں تعینات کیے گئے ہزاروں امریکی فوجی خطے ہی میں بدستور موجود رہیں گے۔پینٹاگان کی نائب پریس سکریٹری سبرینا سنگھ نے صحافیوں کو بتایا کہ جب تک خطے میں ان امریکی فورسز کی ضرورت رہے گی، وہ موجود رہیں گی۔ امریکہ نے حالیہ مہینوں میں ایران اور روس کی دھمکیوں کے جواب میں اس ماہ کے اوائل میں خطے میں اضافی فوجی اور دفاعی سازوسامان بھیجا تھا اور وہ پہلے سے اعلان کردہ تعیناتی کا حصہ تھے۔گذشتہ ماہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے علاقے میں ایمفیبیئس ریڈینیس گروپ ؍ میرین سریع الحرکت یونٹ (اے آر جی / ایم ای یو) کی تعیناتی کا حکم دیا تھا۔ یہ F-35 ، F-16 ، اور ایک گائیڈڈ میزائل تباہ کن یو ایس ایس تھامس ہڈنر (ڈی ڈی جی -116) کے علاوہ تھے، جنھیں خطے کی جانب روانہ کیا گیا تھا۔سبرینا سنگھ سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا شام یا عراق میں امریکی فوجیوں یا آبنائے ہرمز میں تجارتی جہازوں کے خلاف ایرانی خطرات میں کوئی کمی آئی ہے؟ تو انھوں نے کہاکہ ہم گذشتہ ہفتوں سے سپاہ پاسداران انقلاب (آئی آر جی سی) کے حمایت یافتہ گروہوں کی جانب سے تجارتی جہازوں کو ہراساں کرنے کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہم نے اس خطرے کو کم ہوتے نہیں دیکھا ہے، لہٰذا افواج کو خطے سے باہر نکالنے کی کوئی وجہ نہیں ہے ۔نائب ترجمان نے واضح کیا کہ جب تک ایرانی خطرہ تبدیل نہیں ہوجاتا، امریکی فوج کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

بم کی دھمکی ، امریکی چڑیا گھر کا انخلاء
واشنگٹن: واشنگٹن میں امریکی قومی چڑیا گھر کو منگل کے روز بم کی دھمکی ملنے کے بعد خالی کرایا گیا۔ پولس اس کی تحقیقات کر رہی ہے ۔یہ اطلاع چڑیا گھر کے حکام نے دی۔چڑیا گھر نے اپنے بیان میں کہا کہ بم کی دھمکی ملنے کے بعد چڑیا گھر کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا ہے ۔ اسے دوبارہ کھولنے کی اجازت ملنے پر اس کی تفصیلات پوسٹ کردی جائیں گی۔ دیگر تمام عجائب گھر کھلے ہیں۔ احتیاط کے طور پر، عملہ اور عام لوگوں کو نکال لیا گیا ہے اور میٹروپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ تحقیقات کر رہا ہے ۔ چڑیا گھر کو احتیاط کے طور پر خالی کرایا گیا تھا اور اس کی ٹیم واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے ۔