مشہور شخصیتوں کے خلاف لگائے گئے سیڈیشن چارجس سے بہار پولیس کی دستبرداری

,

   

سیڈیشن کا کیس ان 49اہم شخشصیتوں او ردانشوراوں کے خلاف درج کیاگیا تھا جنھوں نے وزیراعظم نریندر کے نام ایک کھلا خط لکھ کر ملک بھر میں جاری ہجومی تشدد کے واقعات کو روکنے کے لئے مداخلت کا مطالبہ کیاتھا‘ بہار پولیس نے معاملہ ہی بند کردیاہے

پٹنہ۔وزیر اعظم نریندر مودی کے نام کھلا خط لکھ کر ملک میں جاری ہجومی تشددکے واقعات کی روک تھام کا مطالبہ کرنے جن49اہم شخصیتوں اور دانشواروں کے خلا ف غداری کا مقدمہ درج کیاگیاتھا جس کو بند کرنے کا بہار پولیس نے چہارشنبہ کے روز احکامات جاری کردئے ہیں۔

مظفر پور کے ایس ایس پی منوج کمار سنہا نے کہاکہ انہیں احکامات جاری کرکے حکم دیاگیا ہے کہ وہ کیس کو بند کردیاجائے کیونکہ تحقیقات میں اس بات کاانکشاف ہوا کہ کہ مذکورہ تمام الزامات جو ملزمین کے خلاف عائد کئے گئے ہیں وہ ”بدتمیزی“ اور ”سونچ کی کمی“ کا نتیجہ ہے۔

مقامی وکیل سدھیر کمار جہا کی جانب سے دائر کردہ پٹیشن کے پیش نظر چیف جوڈیثرل مجسٹریٹ کی ہدایت پر مذکورہ ایف ائی آر صدر پولیس اسٹیشن میں پچھلے ہفتہ درج کی گئی تھی۔

اس ایف ائی آر میں ممتا زشخصیتیں جس میں مورخ رام چندر گوہا‘ فلم میکر ادور گوپال کرشنن اور انورا کشیاپ وغیرہ کی جانب سے لکھے گئے مکتوب کا حوالہ دیا‘ جس میں مبینہ طور پر دلتوں او راقلیتوں کے خلاف ہونے والے ہجوم تشدد کے واقعات او ر”جئے شری رام“ کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے کا دعوی کیاگیاتھا۔

ادور گوپال کرشننن نے کہا اگر ان لوگوں کے خلاف درج ایف ائی آر کی رپورٹ سچ ہوجاتی تو‘ کوئی ہوتا جسکو نظام عدلیہ پر شک ہوجاتا۔

اس کیس میں چھ لوگو ں کو عینی شاہد بھی بنایاگیاتھا جس میں اداکارہ کنگانا رانا وت‘ فلم میکر وویک اگنی ہوتری اورڈائرکٹر مدھر بھانڈرکار کے نام شامل ہیں‘

جو ان 61مشہور شخصیات میں شامل تھے جنھوں نے 26جولائی کے لیٹر کا احیاء عمل میں لایاتھا