مظاہرین نہیں شر پسندی پولیس کررہی ہے۔ لکھنو پولیس کی شر پسندی کا ویڈیو ہوا وائیرل

,

   

حیدرآباد۔اترپردیش کے کئی اضلاع میں شہر ت ترمیم بل کے خلاف احتجاج تشدد میں تبدیل ہوگیا ہے۔ کئی مقاما ت پر پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔

جبکہ دودرجن کے قریب لوگ فائرینگ میں اب تک ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

حالانکہ پولیس کا دعوی کیاہے کہ اس نے گولیاں نہیں چلائی ہیں۔

مگر کچھ ایسے ویڈیوز وائیرل ہورہے ہیں جس میں پولیس کی شرپسندی صاف طور پر دیکھائی دے رہی ہے۔

پولیس بے رحمی کے ساتھ مظاہرین پر لاٹھیاں برسارہی ہے تو کہیں پولیس لباس دیکھ کر احتجاج کرنے والوں کو گرفتار کررہی ہے تو کہیں سڑک کے کنارے کھڑی گاڑیاں کو نشانہ بناتے ہوئے دیکھائی دے رہی ہے۔

https://twitter.com/prakashraaj/status/1208727137106087938?s=20

لکھنو پولیس کی بربریت اور شر پسندی کا ویڈیو مائیکر بلاگینگ ویب سائیڈ ٹوئٹر پر پوسٹ کیاگیاہے جس میں ایک ویڈیو دیکھا یاگیاہے۔

مذکورہ ویڈیو میں پولیس سڑک کے کنارے کھڑی گاڑیوں کونشانہ بناتی دیکھائی دے رہی ہے۔

نصرت انصاری نامی ایک شخص نے ٹوئٹر پر یہ ویڈیو 20ڈسمبر کے روز پوسٹ کیا ہے جس روز لکھنو کے بشمول ریاست اترپردیش کے سترہ سے زائد اضلاع میں سی اے اے اور این آرسی کے خلاف شدید احتجاج منظم کیاگیاتھا

اس ویڈیو میں نصرت لکھتے ہیں ”پولیس جے ایل روڈ پر کالونی‘ حسین آباد‘ لکھنو میں داخل ہوئی اور لوگوں کی کاریں توڑ نا شروع کردیا۔

یہاں پر نہ توکوئی احتجا ج تھا اور نہ ہی مارچ ہے اور پھر یہ تشدد کیوں ہے؟؟

۔ساتھ میں ہیش ٹیگ پولیس بربریت‘ یوپی وائیرل چیک‘ اور ڈی جی پی یوپی کو بھی یہ ویڈیو ٹیگ کیاگیا ہے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ یوگی ادتیہ ناتھ حکومت اور یوپی پولیس شر پسندی پھیلانے والے پولیس عہدیداروں کے ساتھ کیاسلوک کرتی ہے