معراج العاشقین کے اجالے

   

محمد عبدالرحیم گلبرگوی
معراج العاشقین میں حضرت گیسو دراز ؒنے حضرت امام جعفر صادق ؓکے حوالے سے پیر (مرشد ) میں دس خوبیاں ہوناضروری قرار دیا ہے (۱) علم ( ۲ ) سخات ( ۳ ) عمل ( ۴ ) مرید کے مال کی طمع و حرص نہ کرنا ( ۵ ) مریدوں کے روبرو نادانی کی بات نہ کرنا (۶) عقلمندی (۷) شجاعت (۸ ) ذکر الہی میں غرق رہنا ( ۹ ) صاحب حال ہونا ( ۱۰) سوجھ بوجھ کا مالک ہونا ۔ سالک کیلئے پانچ منزلیں (درجات ) ہیں ( ۱ ) واجب الوجود ( ۲ ) ممکن الوجود ( ۳ ) ممتنع الوجود ( ۴ ) عارف الوجود (۵ ) وحدت الوجود ۔ نگہبان : نفس امارہ ‘ نفس لوامہ ‘ نفس مطمئنہ ۔ مقامات کے اعتبار سے مسلک تصوف کی پانچ منزلیں : شریعت ‘ طریقت ‘ حقیقت ‘ معرفت اور وحدانیت ۔ اذکار : ذکر جلی ‘ ذکر قلبی ‘ ذکر روحی ‘ ذکر سری ‘ ذکر خطی ۔ پہلی منزل کا تعلق جسم سے ‘ دوسری کا نفس سے ‘ تیسری کا دل سے اور چوتھی کا روح سے اور پانچویں کا ذات سے ہوتا ہے ۔ ترقی کے ان مدارج کو سالک کسی مرشد کامل کی نگرانی میں طے کرسکتا ہے ۔ عروج کرنے کیلئے یہ پانچ چیزیں نہایت ضروری ہیں ( ۱ ) خدائے واحد کا تصور ( ۲ ) مشاہدہ ( ۳ ) مراقبہ ( ۴ ) ذکر جلی (۵ ) مرشد کامل کی ہدایت ۔ سالک کا اس راہ پر چلنے میں جن اخلاق حسنہ سے متصف ہونا ضروری ہے ان میں وضاحت ۵۴ آیات قرآنی اور ۴۲ احادیث نبوی کے ذریعہ کی گئی ہے ‘ جیسے انسان کے لئے مرشد کامل نفع رساں ہے ۔ نماز مؤمن کی معراج ہے ۔ نماز کے بعد قرآن پڑھنا اور روزہ رکھنا دوزخ سے بچاتا ہے ۔ ایمان طریقت کی ابتداء سے اور اس کی بنیاد اس شہادت پر ہے کہ خدا کے سواء کوئی معبود نہیں ۔ شریعت میرا قول ‘ طریقت میرا فعل ‘ حقیقت میرا حال اور معرفت میرا راس المال ۔ نماز قائم کرو ‘ زکوۃ ادا کرو ‘ اللہ تعالی کا فرض انسان پر دوسرے تمام فرائض سے زیادہ واجب ہے ۔ جس نے رسول کی اطاعت کی اس نے گویا اللہ تعالی کی اطاعت کی ۔ سچائی نجات دیتی ہے اور جھوٹ ہلاک کردیتا ہے ۔ جاہلوں سے پرہیز کرو ‘ مؤمنوں کے دل اللہ تعالی کا عرش ہیں ‘ شریعت بے مثل کشتی ہے ‘ طریقت مثل سمندر ہے ‘ بہترین عبادت خلوت میں ہے ۔ ( اور وہ لوگ جو علم حاصل کرتے ہیں لیکن عمل نہیں کرتے ) ان کی مثال ایسے گدھے کی مانند ہے جو کتابوں کا پشتارہ لے کر چل رہا ہو ۔ کوئی شخص بھی عبادت میں اس وقت تک داخل نہیں ہوتا ‘ جب تک کہ اس کا نفس عبادت میں داخل نہیں ہوتا ‘ یہاں تک کہ نفس مجسم عبادت ہو جائے ۔مؤمنوں کی خوشی اللہ تعالی کے دیدار کے سواء کسی چیز میں نہیں ۔