معیشت پر اثر‘ ٹاسک کے پاس نسخہ ہونا چاہئے‘ تاخیر سے مسائل میں اضافے کا خدشہ

,

   

پچھلے کچھ دنوں سے پی ایم اور وزرات فینانس کی جانب سے معاشی ماہرین کی رائے مانگی جارہی ہے

نئی دہلی۔ ہندوستان کی معاشی مارکٹ اور عالمی تحقیق میں سی او وی ائی ڈی۔19کے سبب ائی بربادی اور اداروں کی اندراج میں جی ڈی پی ترقی میں گرواٹ جو ایک اندازے کے مطابق100پوائنٹ کی بنیاد پر ہے‘

وزیراعظم نریندر مودی نے جمعرات کے روز وباء سے پیدا ہونے والے بحران کو سمجھتے ہوئے تشویش ظاہر کی اور ”سی او وی ائی ڈی۔19معاشی ردعمل ٹاسکٹ فورس“ کا اعلان کیاجو وزیرفینانس نرملا سیتا رامن کی نگرانی میں کام کرے گا۔

دوسرے دور کے اثرات جو مطالبہ پر ہلکے سے کار ضرب کی وجہہ بنا ہے اس کو حل کرنے کے تجویز ان کے ٹیبل پر ہیں

YouTube video

پالیسی کی شرح میں فوری کمی‘جو شعبہ تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں ان کے لئے بے قاعدگیوں کی روک تھام‘

ایس ایم ایس کے لئے حکومت کی جانب سے قرضہ جات کا یقین‘ غیر منظم کارکنان کے لئے زندگی کے گذارے کے طور پر مدد کے لئے ٹیکس میں التوا حکومت کے اقدامات میں شامل ہوسکتے ہیں۔

حکومت کے اندر اس بات چیت سے واقف ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ ”خاص طور پراس طرح کے غیرمعمولی وقت میں مذکورہ نئی ٹاسک فورس بیوروکریسی کو ایک میکانزم فراہم کرے گی جس پر سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے قابو پایاجاسکتا ہے۔

ایسا لگ رہا ہے کہ آر بی ائی‘ سیبی اور وزیراعظم کے دفتر کے ممبرس اور کابینی سکریٹریوں کو اس میں شامل کیاجائے گا“۔

مذکورہ ٹاسک فورس تمام کارباریوں سے مسلسل رابطے میں رہے گا۔ وزیراعظم نے کہاکہ ”ا س سے یقینا تمام اقدامات معاشی مشکلات کو کم کریں گے اور اس کا بہتر اثرات برآمد ہوں گے“۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے کہاکہ پچھلے ایک ماہ سے حکومت نے سی او وی ائی ڈی19وباء کو پھیلنے سے روکنے کے لئے تمام اقدامات اٹھائے ہیں۔

اس وقت کے دوران معاشی وزیروں‘ بشمول کامرس او رانڈسٹری‘ ہیوی انڈسٹریز‘ روڈ ٹرانسپورٹ‘ سیول ایویشین‘ فارماسی او رکنزیومر امورت سے ملاقات کی اور تمام کی باتیں سنیں ہیں۔

تاہم اب تک کوئی واضح طور پر کریڈیٹ اور لیبر مارکٹ کے خطرات جو بڑھتے ہوئے لاک ڈاؤن کے خطرات کے پیش نظر ہیں اور اس سے ہونے والے نقصان کے خدشات پر کوئی وضاحت نہیں ہوئی ہے اورذرائع کا کہنا ہے

۔پچھلے کچھ دنوں سے پی ایم اور وزرات فینانس کی جانب سے معاشی ماہرین کی رائے مانگی جارہی ہے۔مگر تجزیہ کار بے چین او ردرکار اقدامات میں تاخیر پرمایوسی کاشکار ہورہے ہی۔