ہوم منسٹر امیت شاہ کو چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے ان کے دعوی جس میں انہوں نے بنگال کے پہلے انتخابات میں 30میں سے 26سیٹوں پر بی جے پی جیت حاصل کرے گی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایاہے
مغربی بنگال۔ریاست میں پہلے مرحلے کی رائے دہی مکمل ہونے کے بعدمرکزی وزیرداخلہ امیت شاہ نے ایک پریس کانفرنس میں کہاکہ انہیں پورا یقین ہے کہ مغربی بنگال میں 200سیٹوں پر بی جے پی جیت حاصل کرے گی۔
انہوں نے کہاکہ اب تک رائے دہی پرامن ہوئی ہے اور بی جے پی کے زمین کیڈر اور منتظمین سے بات کرنے کے بعد انہیں یقین ہوگیاہے کہ وہ 30میں سے 26سیٹوں پر جیت حاصل کریں گے‘ جس کی وجہہ سے ان کے مطابق مغربی بنگال کے انتخابات کے باقی مظاہرین میں بی جے پی کے کارکردگی کی یہ بنیاد رہے گا۔
تاہم پہلے مرحلے کی رائے دہی کے دوران مغربی مدنی پور‘ باکورا‘ اور پورلیا جیسے مقامات پر تشدد کے واقعات دیکھنے کو ملے۔ ویسٹ مدنی پورمیں سی پی ائی ایم کے سابق رکن اسمبلی اور لفٹ امیدوار ششانت گھوش پر حملے بھی پیش آیاتھا۔
بی جے پی لیڈر سریندو ادھیکار ی کے بھائی سومیندو پر حملہ ہوا او ران کی کار کے ساتھ پوربا مدنی پور ضلع کین کانتی میں توڑ پھوڑ کی گئی۔
تشدد برپا کرنے کے معاملے میں اب تک 10لوگوں کو حراست میں لے لیاگیاہے۔
بی جے پی او رٹی ایم سی دونوں ہی نے ایک دوسرے پر بدعنوانی اور تشدد کے الزامات عائد کررہے ہیں۔ چھ بی جے پی کے حامی جن میں تین خواتین ہیں نے دعوی کیاہے کہ انہیں ووٹ ڈال کر گھر واپس لوٹنے کے بدوران ہتا شول گاؤں میں ٹی ایم سی کے حامیوں نے مارا اورپیٹا۔
داتوں سے بھی تشدد کے واقعات کی اطلاعات موصول ہوئیں جہاں پر ٹی ایم سی کے پولنگ ایجنٹس نے دعوی کیاہے کہ انہیں بوتھ میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔
چیف منسٹر ممتا بنرجی نے مبینہ ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اوررائے دہی کے تناسب پر سوالیہ نشان کھڑا کیا۔
انہوں نے ٹوئٹر کے ذریعہ الیکشن کمیشن سے سوال کیاکہ آیا پانچ منٹ کے وقفہ میں رائے دہی کے تناسب میں گرو اٹ کیسے آگئی ہے او رکانتی دکشن اسمبلی حلقہ میں ووٹرس نے الزام لگایاکہ ٹی ایم سی کو ووٹ دینے کے باوجود وی وی پی اے ٹی مشین نے انہیں بی جے پی کانشانہ دیکھا یاہے۔
انہوں نے الیکشن کمیشن پر زوردیاکہ وہ اس معاملے میں مداخلت کریں