مغربی بنگال اسمبلی میں ممتا حکومت کے بجٹ کی پیشکشی

   

معاشی بحران کیلئے مودی حکومت کی غلط پالیسیاں ذمہ دار، وزیر فینانس کا الزام

کلکتہ ۱10فروری (سیاست ڈاٹ کام )اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے قبل ممتا حکومت کا آخری فل بجٹ پیش کرتے ہوئے ریاستی وزیر خزانہ امت مترا نے بجٹ تقریر کی شروعات میں مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی معیشت کو سخت نقصان پہنچا ہے اور مودی حکومت کے فرقہ وارانہ پالیسی کی وجہ سے ملک میں امن وامان کے ماحول کو نقصان پہنچا ہے اور اس کی وجہ سے معیشت بھی متاتر ہورہی ہے ۔2021میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔اس لحاظ سے ممتا بنرجی حکومت کا یہ آخری فل بجٹ ہے ۔امت مترا نے کہا کہ مرکزی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک کی ترقی کی شرح نمو اپنے نچلی سطح پر پہنچ گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک بنگلہ دیش کی شرح نمودہائی میں پہنچ گیا ہے اور جب کہ ہمارے ملک کی معیشت کی شرح روبہ زوال ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک کی خراب معیشت سے بنگال بھی متاثر ہوا ہے مگر ریاست کی شرح نمو میں کوئی فرق نہیں پڑا ہے ۔ممتا بنرجی کی قیادت میں بنگال کی معیشت بہتر ہوئی ہے ۔امیت مترا نے کہا کہ ملک کی معاشی بحران کے باوجود بنگال میں دیہی علاقے میں سڑکوں کی تعمیر، اقلیتوں کیلئے اسکالر شپ، ای ٹینڈر اسکیل ڈیولپمنٹ کے بجٹ میں اضافہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ 1.5لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے بنگال میں روزگا ر کے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔امیت مترانے کہا کہ مودی حکومت ملک کو مذہبی بنیاد پر تقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ ملک کے عوام کے خلاف سازش ہے اور ملک کے عوام کو تقسیم کرکے ملک کی معیشت کوچند لوگوں کے ہاتھوں کھلواڑ بنا دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کی روشنی کم ہوتی جارہی ہے ۔