مغربی بنگال: این آر سی کے شبہ میں سروے آف انڈیا کے عملہ کو گاؤں والوں نے پکڑلیا گیا۔

,

   

بردوان :  مغربی بنگال کے پوربا بردھمان ضلع میں دیہاتیوں نے سروے آف انڈیا کی ٹیم کو اس شبہ پر پکڑ کر اپنی حراست میں لے لیا کہ وہ شہریوں کے قومی رجسٹر (این آر سی) کے لئے تفصیلات جمع کررہے ہیں۔ عہدیداروں نے اپنی نوعیت کے اس عجیب و غریب اور سنسنی خیز واقعہ کا انکشاف کرتے ہوئے مزید کہاکہ یہ واقعہ جمعرات کو موضع گالسی کے 2 بلاک میں پیش آیا جب سروے آف انڈیا کی پانچ رکنی ٹیم فیلڈ ورک کے سروے کے لئے وہاں پہونچی تھی۔

مقامی افراد نے کہاکہ اس ٹیم کے ارکان چند عبادت گاہوں کی تصاویر لے رہے تھے جس سے دیہاتیوں کے شبہات میں اضافہ ہوگیا ہے کہ یہ عہدیدار ان کے گاؤں میں این آر سی پر عمل میں مصروف ہیں۔ لیکن سروے کرنے والوں نے مقامی افراد کو باور کروانے کی کوشش کی کہ وہ اس گاؤں کے نقشہ کو ازسرنو درست کرنے کیلئے یہاں پہونچے ہیں لیکن وہ دیہاتیوں کو سمجھانے میں ناکام ہوگئے۔

مقامی افراد نے ان عہدیداروں کو اپنے شناختی کارڈ دکھانے کیلئے اصرار کیا جس سے اُنھوں نے انکار کردیا۔ بعدازاں گاؤں والوں نے اُنھیں پکڑ کر حراست میں لے لیا اور ٹیم کے ارکان کو بلاک ڈیولپمنٹ افسر (بی ڈی او) کے دفتر لیجایا گیا۔ بی ڈی او شنکھیر بندھوپادھیائے نے کہاکہ ٹیم کے چند ارکان اس گاؤں کی مسجدوں اور مندروں کی تصاویر لے رہے تھے اور این آر سی کے سوال پر چونکہ تشویش جاری ہے، اس ٹیم کا اچانک دورہ گاؤں میں کشیدگی کا سبب بن گیا۔

بندھوپادھیائے نے مزید کہاکہ ’اُنھوں (ٹیم کے ارکان) نے سروے کے عمل سے متعلق احکام بھی دکھایا لیکن ہمیں اس کی پہلے کوئی اطلاع نہیں تھی‘۔