رام پور۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے منگل کے روز کہاکہ کچھ لوگ مفادات حاصلہ کے لئے قومی راجسٹرار برائے شہریت کے مسلئے پر ق”خوف او رالجھن“ کا ماحول تیار کررہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ این آر سی کا طریقے کار سال2013سے سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہورہا ہے اور اس میں کوئی فرقہ وارانہ سیاست شامل نہیں ہے۔
انہو ں نے کہاکہ یہ مشق کا نشانہ غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت ہے کیونکہ اس طرح کے لوگوں کے لئے کوئی بھی ملک آبادی میں اضافہ برداشت نہیں کرسکتا ہے۔
یہاں پر جن چوپال کے دوران لوگوں سے بات چیت کے دوران نقوی نے کہاکہ ”غیر قانونی تارکین وطن کی شناخت کسی بھی قسم کا امتیازسلوک نہیں برتا گیاہے۔ مذکورہ لوگوں کو اپنی شہریت ثابت کرنے کے بے شمار مواقع فراہم کئے گئے ہیں“۔
مذکورہ اقلیتی امور کے وزیر نے کہاکہ ”یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ کچھ لوگ این آر سی کے مسلئے پر خوف او ردہشت‘ الجھن کا ماحول مفادات حاصلہ کے لئے تشکیل دینے کی کوشش کررہے ہیں۔
اس طرح کے عناصر کو ہم ایسی سازش کے متعلق انتباہ دے رہے ہیں“۔
انہوں نے مزیدکہاکہ مذکورہ مودی حکومت این آر سی کو مکمل طور پر ایک قومی سلامتی اور قومی مفاد کے معاملے کے طور پر دیکھ رہی ہے۔