مفت ایکسپورٹ لائسنس سے ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان تعاون بڑھے گا:راج ناتھ

   

نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ہندوستان کو مفت جنرل ایکسپورٹ لائسنس دینے کے برطانیہ کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ملکوں کی صنعتوں کے درمیان تعاون بڑھے گا۔ سنگھ نے منگل کو یوکے ڈیفنس پروکیورمنٹ سکریٹری جیریمی کوئن سے ملاقات کی تاکہ ہوا بازی، جہاز سازی اور دیگر دفاعی صنعتوں کے پروگراموں اور مواقع پر تبادلہ خیال کیا جاسکے ۔وزیر دفاع نے ٹویٹ کیا کہ، “برطانیہ کے ڈیفنس پروکیورمنٹ سکریٹری جیریمی کوئن کے ساتھ شاندار ملاقات ہوئی۔ ہم نے ہوا بازی، جہاز سازی اور دفاعی صنعت کے شعبوں میں دستیاب مواقع اور دونوں ممالک کے دفاعی صنعت کے پروگراموں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایک دسرے ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ ‘‘میں وونوں ملکوں کی صنعتوں کے درمیان مفت جنرل ایکسپورٹ لائسنس کے اعلان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ ہم دفاعی شعبے میں شراکت دار ممالک کے ساتھ مل کر ترقی اور مشترکہ پیداوار کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔

حکومت اور سول سوسائٹی کو تیز رفتار ترقی کیلئے مل کر کام کرنا چاہیے :راجناتھ
نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ جب حکومت اور سول سوسائٹی مل کر کام کریں گے تب ہی ملک اور سماج ترقی کی راہ پر آگے بڑھ سکتے ہیں۔ سنگھ نے منگل کو یہاں غیر سرکاری تنظیم ‘ترنگا ماؤنٹین ریسکیو’ کے اراکین کے ساتھ میٹنگ کے دوران یہ بات کہی۔ یہ تنظیم برفانی تودے کے خطرات سے بچنے ، ٹریننگ اور بیداری لانے کے لیے 2016 سے فوج کے ساتھ کام کر رہی ہے ۔وزیر دفاع نے بعد میں ٹویٹ کیا اور کہا کہ مجھے یہ جان کر بہت دکھ ہوا ہے کہ ہر سال ہماری فوج کے 20-25 سپاہی ایسے حادثات میں جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں۔ یعنی اس سے بڑھ کر افسوسناک بات اور کیا ہو سکتی ہے کہ کوئی جنگ نہیں، دہشت گردی کا کوئی واقعہ نہیں، پھر بھی ہمارے اتنے فوجی برفانی تودے کی زد میں آکر جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ۔ انہوں نے کہا کہ اس کے پیش نظر یہ این جی او بہت اہم کام کر رہی ہے جس سے ہر سال کئی فوجیوں کی جانیں بچ جاتی ہیں۔
یہ انتہائی اطمینان اور مسرت کی بات ہے کہ اس سال ترنگا تنظیم کی ٹیم جن علاقوں میں تعینات تھی وہاں کوئی فوجی اہلکار زخمی نہیں ہوا۔مسٹر سنگھ نے کہاکہ “کوئی بھی ملک اور معاشرہ ترقی کی راہ پر تبھی آگے بڑھ سکتا ہے جب حکومت اور سول سوسائٹی دونوں مل کر کام کریں۔ ایک صحت مند اور مضبوط معاشرے کے لیے میں ان دونوں کو دو پہیے سمجھتا ہوں، جو ترقی کی راہ پر آگے بڑھنے کے لیے ایک ساتھ چلنا ضروری ہیں۔ اس موقع پر تنظیم کے بانی ہیمنت سچدیو اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ “آپ نے ہمارے دفاعی اہلکاروں کو برفانی تودے جیسے سنگین خطرات سے بچانے ، بیداری لانے اور تربیت دینے کا کام کیا ہے جو کہ قابل تعریف ہے ۔’’