لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں ایس سی اور ایس ٹی کوٹہ میں مزید دس سال کے اضافہ کے لئے دستور میں ترمیم کے متعلق اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے‘ اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو کی جانب سے سی اے اے اور این پی آر پر تبادلہ خیال کے مانگ پر انہوں نے ردعمل پیش کیا
پٹنہ۔ کہتے ہوئے کہاکہ وہ شہریت گرمیمی قانون پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں بہار کے چیف منسٹر نتیش کمار پیر کے روز ریاستی اسمبلی میں کہاکہ ملک بھر میں ”غیر ضروری‘ قومی راجسٹرار برائے شہریت (این آرسی) کی مشق کے لئے کوئی”جواز“ یا ”سوال نہیں“ ہے اور یہ پہلے ہی واضح کردیاگیا ہے کہ اس کا نفاذ عمل میں نہیں ائے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ وہ این پی آر کے علاوہ ذات پات کے اساس پر مردم شماری کی وہ حمایت کرتے ہیں
لوک سبھا اور ریاستی اسمبلیوں میں ایس سی اور ایس ٹی کوٹہ میں مزید دس سال کے اضافہ کے لئے دستور میں ترمیم کے متعلق اسمبلی کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے‘ اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو کی جانب سے سی اے اے اور این پی آر پر تبادلہ خیال کے مانگ پر انہوں نے ردعمل پیش کیا۔
انہوں نے کہاکہ ”ان دنوں ایسی چیزوں پر بڑی بڑی باتیں ہورہے ہیں۔ ہم اس پرتفصیل سے بات کریں گ‘ آیا وہ سی اے اے کیوں نہ ہوں۔
اب جہاں تک این آرسی کی بات بات ہے تو‘ یہاں پر این آرسی کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا“۔ کمار کے مطابق این آرسی آسام کے پس منظر میں ہی لایاگیاتھا۔
۔انہوں نے کہاکہ ”پورے ملک میں این آرسی کی کوئی بات نہیں۔ ہم لوگوں کو کوئی احساس نہیں ہے کہ غیر ضروری ہے این آرسی ملک میں آسکتی ہے۔ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے“۔
انہوں نے کہاکہ این پی آر کا عمل2020میں تمام ریاستوں میں شر و ع ہوگیاتھا۔انہوں نے کہاکہ کچھ سوالات اس میں شامل کئے گئے ہیں اور ڈپٹی چیف منسٹرسوشیل کمار مودی نے اس پر پہلے ہی اس پر اس وقت وضاحت کی جب بہار میں این پی آر کی تاریخوں کا اعلان کررہے تھے۔
قبل ازیں تیجسوی یادو نے حکومت سے مطالبہ کیاتھا کہ وہ سی اے اے‘ این آرسی او راین پی آر جیسے جاری مسائل پر اپنے موقف کی وضاحت کرے۔
انہوں نے کہاکہ ”ریاست میں الجھن ہے کہ اب تک ریاستی حکومت نے اپنے موقف کی وضاحت نہیں کی ہے“۔
انہوں نے کہاکہ مذکورہ آر جے ڈی سی اے اے او ر این پی آر دونوں کی مخالفت کرتی ہے’اب کے موجودہ این آرسی سے خطرناک“ عمل این پی آر کی مشق کا ہے