ملک مہنگائی کے دلدل میں ہے مگر وزیر اعظم عمران خان کشمیر کا رونا رو رہے ہیں

,

   

کنگال پاکستان کی حالت بہت بری ہے۔ پاکستان کی معاشی حالت بگڑی ہوئی ہے اور ملک میں مہنگائی ساتویں اسلام پر ہے۔ ان سب کا خمیازہ پاکستان کی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔ پاکستان میں مہنگائی کا عالم یہ ہے کہ پیاز کی قیمت نے پاکستان کی عوام کی انکھ میں آنسو لے آئی ہے۔ اس کی قیمت یہاں 100 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔ پاکستانی میڈیا میں شائع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متعلقہ ڈپارٹمنٹ اور وزارت برائے تجارت کی غلط پالیسیوں کے سبب پاکستان میں پیاز کی قیمت 90 سے 100 روپے کلو تک پہنچ گئی ہے۔

ملی اطلاعات کے مطابق بارش سے ریاست بلوچستان اور سندھ کی ریاست میں پیاز کی فصلوں کو کافی نقصان پہنچنے کے باوجود ان کی برآمدگی پہلے کی ہی طرح جاری ہے۔ ایک طرف دیسی پیاز باہر بھیجا جا رہا ہے، جب کہ مقامی طلب کو پورا کرنے کے لیے افغانستان اور ایران کا پیاز پاکستان کے بازاروں میں فروخت ہو رہا ہے۔ 

رپو

ذرائع سے ملی اطلاعات کے مطابق پیاز کے تاجروں کا کہنا ہے کہ اب ان ممالک سے پیاز کی درآمدگی روکی گئی ہے، جب کہ پاکستان کے پیاز کی برآمدگی تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ نتیجہ یہ ہوا ہے کہ پیاز کی قیمت جو پہلے سے ہی زیادہ چل رہی تھی، 20 روپے فی کلو تک بڑھ گئی اور ایک کلو پیاز کی قیمت 100 روپے تک پہنچ گئی۔ 

اِدھر پاکستان کی عوام مہنگائی کے دلدل میں پھنس گئی ہے اور پاکستان کے وزیر اعظم کشمیر جیسے ایشوز میں الجھے ہوئے ہیں۔ پی ایم عمران خان لگاتار کشمیر کا راگ عوام کو سنا تے پھر رہے ہیں۔ معاشی محاذ پر پست عمران خان کشمیر محاذ معاملہ میں بھی ناکام ہو گئے ہیں۔ دنیا کے کسی بھی ملک نے کشمیر ایشو پر دخل دینے سے یہ کہتے ہوئے منع کر دیا ہے کہ یہ ہندوستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ باوجود اس کے عمران اپنے ملک کے معاشی نظام کو سدھارنے کی جگہ اس طرح کے ایشوز میں عوام کو الجھا کر خود کو ہیرو دکھانے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔