’ملک کو مودی جیسے دیش بھکت کی ضرورت نہیں‘

,

   

چین کے صدر سے بات چیت کے دوران سرحدی تنازعہ پر خاموشی افسوسناک : راہول گاندھی
ایٹانگر 19 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب قوم پرستی رواں انتخابی موسم کا لوازمہ بن گئی ہے، کانگریس کے صدر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کی قوم پرستی کی ساکھ و صداقت پر سوال اُٹھایا اور ان پر الزام عائد کیاکہ چین کے صدر ژی جنگ پنگ نے ملاقاتوں کے دوران اُنھوں نے ہندوستان کی علاقائی سالمیت کا مسئلہ نہیں اُٹھایا تھا۔ کانگریس کے صدر نے دعویٰ کیاکہ وزیراعظم نریندر مودی نے چند سال قبل اپنی آبائی ریاست گجرات میں صدر ژی کی میزبانی کے وقت سرحدی مسئلہ پر ایک لفظ بھی نہیں کہا تھا۔ راہول گاندھی نے اروناچل پردیش کے دارالحکومت میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’ہندوستان میں ژی سے مودی کی ملاقات کے موقع پر وزیراعظم ان کے ساتھ چائے نوشی کے لئے بیٹھے رہے لیکن سرحدی تنازعہ پر ایک لفظ بھی نہیں کہہ سکے تھے۔

حتیٰ کہ مودی کے دورۂ چین کے موقع پر بھی اُنھوں نے ڈوکلم کا مسئلہ نہیں اُٹھایا‘۔ اروناپردیش پر ہندوستان اور چین کے درمیان دیرینہ سرحدی تنازعہ جاری ہے۔ راہول گاندھی نے ریلی سے خطاب کے دوران سوال کیاکہ ’مودی خود کے دیش بھکت (محب وطن) ہونے کا دعویٰ کیونکر کرسکتے ہیں جبکہ اُنھوں نے ملک کی علاقائی سالمیت و یکجہتی کا مسئلہ ہی نہیں اُٹھایا؟ ملک کو ان (مودی) جیسے دیش بھکتوں کی ضرورت نہیں ہے‘۔ راہول گاندھی نے مزید کہاکہ ’اروناچل پردیش کے عوام اُن سے کہیں زیادہ حب الوطن ہیں جو ملک کے علاقہ کی پورے جوش و خروش کے ساتھ انتھک حفاظت کررہے ہیں‘۔ گاندھی نے کہاکہ مودی نے پیچیدہ سرحدی مسئلہ پر کسی ایجنڈہ کے بغیر ہی چین کا دورہ کیا تھا۔ جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے اقوام متحدہ کی قرارداد کو چین کی طرف سے روک دیئے جانے کے بعد راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی کو حال ہی میں کمزور اور چینی صدر سے ڈرنے والے قرار دیا تھا۔ راہول گاندھی نے کہاکہ ’کمزور مودی، صدر ژی سے ڈرتے ہیں۔ چین جب ہندوستان کے خلاف کچھ کرتا ہے تو ان (مودی) کے منہ سے ایک لفظ بھی نہیں نکلتا۔ مودی کی چینی سفارت کاری محض (1) ژی کے ساتھ گجرات میں جھولا جھولنا، (2) دہلی میں ژی سے بغلگیر ہونا اور (3) چین میں ژی کے آگے سرنگوں ہوجانا ہے‘۔