ملک کو 56 انچ سینہ کی نہیں 6 انچ دل والے کے سی آر جیسے قائد کی ضرورت

,

   

ایل بی اسٹیڈیم میں اقلیتوںکی امدادی اسکیم کی افتتاحی تقریب کا انعقاد ، وزیر داخلہ محمد محمود علی کا خطاب
امدادی رقم کا صحیح استعمال کرنے امتیاز اسحاق کا مشورہ ، ریاست کے 10 ہزار اقلیتوں میں فی کس ایک لاکھ روپئے تقسیم
حیدرآباد 19 اگست : ( سیاست نیوز ) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ ملک کو 56 انچ کے سینہ کی قیادت نہیں بلکہ 6 انچ کا دل رکھنے والے چندر شیکھر راؤ جیسے قائد کے قیادت کی ضرورت ہے ۔ جنہوں نے فلاحی اسکیمات کو متعارف کراتے ہوئے عوام کا دل جیت لیا ہے ۔ اقلیتوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے کے سی آر کی قیادت میں جو کام ہوئے ہیں ان کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی ۔ ایل بی اسٹیڈیم میں اقلیتوں کی صد فیصد امدادی چیکس تقسیم کے افتتاحی تقریب سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا ۔ صدر نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحاق نے صدارت کی ۔ وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور بی آر ایس کے رکن قانون ساز کونسل ایم ایس پربھاکر کے علاوہ ارکان اسمبلی کے وینکٹیش ، ایم گوپی ناتھ مجلس کے ارکان اسمبلی ‘صدر نشین حج کمیٹی محمد سلیم ، صدر نشین وقف بورڈ محمد مسیح اللہ ، صدر نشین اقلیتی کیشن طارق انصاری ، صدر نشین کھادی ولیج بورڈ مولانا یوسف زاہد ، حکومت کے مشیر برائے اقلیت امور اے کے خان سکریٹری اقلیتی بہبود عمر جلیل ، ایم ڈی اقلیتی مالیاتی کارپوریشن اے کانتھی ویسلی و دیگر قائدین و عہدیدار موجود تھے ۔ محمد محمود علی نے کہا کہ کے سی آر کا دل اقلیتوں کیلئے دھڑکتا ہے اور ایسی شخصیتیں صدیوں میں ایک پیدا ہوتی ہے ۔ انہوں نے اقلیتوں کی صد فیصد اسکیم کو حکومت اور اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کا ایک بڑا کارنامہ قرار دیا ۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ کے سی آر کی قیادت میں ریاست فسادات سے پاک ہوگئی لا اینڈ آرڈر کنٹرول کرنے میں پولیس کے رول کو بھی ناقابل فراموش قرار دیا ۔ ساتھ ہی شہر میں بڑھتے قتل و غارت گری پر تشویش کا اظہار کرکے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ نوجوانوں میں بڑھتی بے راہروی کو ختم کرنے سنجیدہ تحریک چلائیں۔ وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے اقلیتوں کی صد فیصد سبسیڈی اسکیم کو چیف منسٹر کے سی آر کی اختراعی سوچ کا نتیجہ قرار دیا ۔ چیف منسٹر اقلیتوں کی ترقی کے معاملے میں سنجیدہ ہیں ۔ اقلیتی بجٹ کو بڑھا کر 2 ہزار کردیا گیا ہے ۔ صدر نشین اقلیتی مالیاتی کارپوریشن امتیاز اسحاق نے اقلیتوں کو صد فیصد امدادی اسکیم کا اعلان کرنے پر چیف منسٹر سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وزراء محمد محمود علی اور کے ایشور کی چیف منسٹر سے کامیاب نمائندگی کے نتیجے میں صد فیصد رعایتی اسکیم کو عملی جامہ پہنانے میں اقلیتی مالیاتی کارپوریشن کو کافی مدد لی ہے ۔ انہوں نے اسکیم سے استفادہ کرنے والے اقلیتوں سے اپیل کی وہ اس کا صحیح استعمال کریں اور چھوٹے روزگار کیلئے اس کا استعمال کرکے کامیابی کی جانب پہلا قدم رکھیں ۔ انہوں نے حکومت کی مختلف اسکیمات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندوستان میں کسی بھی حکومت نے اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کیلئے اس طرح کی کوئی اسکیم متعارف نہیں کروائی ۔ ایل بی اسٹیڈیم میں شہر کے تمام اسمبلی حلقوں کیلئے علحدہ کاونٹرس قائم تھے۔ استفادہ کنندگان میں مسلمانوں کے علاوہ سکھ ، عیسائی و پارسی بھی شامل تھے ۔ ن