ملک کی ترقی کیلئے بی جے پی کے پاس کوئی منصوبہ نہیں

   

ای ڈی کے دباؤ پر ریونت ریڈی بھی بی جے پی میں شامل ہوجائیں گے ، عادل آباد میں کے ٹی آر کا خطاب

عادل آباد ۔16 اپریل ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) حالیہ لوک سبھا انتخابات کے بعد چیف منسٹر مسٹر کے ریونت ریڈی اپنے چند حامیوں کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوں گے ، اس بات کو یقینی قرار دیتے ہوئے بی آر ایس پارٹی کارگذار صدر مسٹر کے تارکا راما راؤ نے کہاکہ مسٹر ریونت ریڈی بی جے پی میں شامل نہ ہونے کی صورت میں بی جے پی حکومت کی جانب سے ای ڈی کے دباؤ کا سلسلہ شروع ہوگا جس سے وہ خوفزدہ ہوکر اپنے آپ کو بی جے پی میں شامل کریں گے ۔ یہ بات کے ٹی راما راؤ نے آج مستقر عادل آباد کے گایتری گارڈن میں عادل آباد لوک سبھا امیدوار مسٹر آترم سکو کی تائید و حمایت میں منعقدہ ’’بوتھ لیول ‘‘ بی آر ایس پارٹی اراکین و قائدین کے اجلاس سے مخاطب کرتے ہوئے کہی جس میں عادل آباد کے علاوہ نرمل، بوتھ ، خانہ پور ، مدہول ، آصف آباد ، ، کاغذنگر سے تعلق رکھنے والے ہزاروں اراکین و قائدین نے شرکت کی ۔ اسمبلی انتخابات سے قبل عوام سے کئے گئے گیارنٹی اسکیم کی عدم عمل آوری کا کانگریس حکومت پر الزام عائد کیا اور کہاکہ تمام اسکیموں کو 100دن میں عمل کرنے کا عوام کو تیقن دیا گیا تھا ۔کے ٹی آر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے جلیل القدر عہدہ پر فائز ہونے کے بعد مسٹر ریونت ریڈی کی جانب سے غیرمعیاری الفاط کا استعمال کے علاوہ ، ریتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو رقم نہ فراہم کرنے ، TET فیس دو ہزار روپئے کرنے کا بھی الزام عائد کیا ۔ اور حاضرین جلسہ سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ مسٹر ریونت ریڈی کانگریس قائد راہول گاندھی کی تائید و حمایت کررہے ہیں یا پھر مودی کی تائید کررہے ہیں ۔ راہول گاندھی کہتے ہیں چوکیدار چور ہے اس کے برعکس ریونت ریڈی کہتے ہیں مسٹر نریندر مودی میرے بڑے بھائی ہیں۔ راہول گاندھی کہتے ہیں اڈانی خراب ہے تو ریونت ریڈی کہتے ہیں اڈانی میرے دوست ہیں۔ راہول گاندھی کہتے ہیں کہ گجرات کوئی مثالی (ماڈل ) ریاست نہیں ہے تو ریونت ریڈی کہتے ہیں تلنگانہ کو گجرات کی طرز کی مثالی ریاست بنائیں گے ۔ راہول گاندھی کہتے ہیں مسٹر کجریوال کی گرفتاری غیر درست ہے تو ریونت ریڈی کہتے ہیں کجریوال کی گرفتاری درست ہے ۔ مسٹر کے تارارکا راماؤ راؤ نے انپے خطاب کو جاری رکھتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ بی آر ایس حکومت عادل آباد میں سمنٹ فیکٹری کے احیاء کی خاطر مرکزی حکومت سے بارہا نمائندگی کی لیکن بی جے پی حکومت نے تلنگانہ میں ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کو عمل میں لانے کی خاطر کسی طرح کا کوئی تعاون نہیں کیا بلکہ یکسر نظرانداز کرنے کا مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا۔ ہر سال دو کروڑ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا دھوکہ دیکر اقتدار حاصل کرنے والی بی جے پی حکومت ملک کی ملکیت کو فروخت کرنے اور مذہبی رواداری میں اختلافات پیدا کرتے ہوئے ملک میں نفرت کا ماحول گرم کرنے میں مصروف ہے ۔ ملک کی ترقی کے لئے بی جے پی کے پاس کوئی منصوبہ نہ ہونے کا بھی انھوں نے الزام عائد کیا ۔ وہیں دوسری طرف بی آر ایس حکومت کی جانب سے تلنگانہ میں کی گئی ترقیاتی و تعمیراتی کاموں کا تذکرہ کیا ۔ عادل آباد کے عوام کو کسی بھی دھوکہ دہی میں نہ آتے ہوئے بی آر ایس امیدوار کو زیادہ سے زیادہ اکثریت سے منتخب کرنے کی خواہش کی ۔ بی آر ایس پارٹی کو چھوڑکر دیگر پارٹیوں میں شمولیت حاصل کرنے والے قائدین پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی بدلنے والے قائدین اپنے ذاتی مفاد کی خاطر پارٹیاں بدلتے ہیں جبکہ ریاست کے عوام بی آر ایس پارٹی کی تائید و حمایت میں ہے۔ اس موقعہ پر مسٹر راٹھوڑ جناردھن صدرنشین ضلع پرجا پریشد عادل آباد نے تین ماہ کے اندر کانگریس ، بی جے پی میں شمولیت کے بعد پھر موصوف کی ’’گھر واپسی ‘‘ ہوئی جنھیں مسٹر کے تاراکا راما راؤ نے پارٹی کھنڈوا پہناکر بی آر ایس پارٹی میں شامل کرلیا ۔ قبل ازیں عادل آباد ضلع صدر مسٹر جوگو رامنا، لوک سبھا امیدوار مسٹر آترم سکو ، بوتھ رکن اسمبلی مسٹر انیل جادو بھی مخاطب ہوئے ۔ اس جلسہ میں مسٹر سید ساجدالدین ، مسٹر یونس اکبانی ، محمد ظہورالدین کے علاوہ دیگر قائدین بھی شریک تھے ۔ مسٹر کے تاراکا راما راؤ نے 50 منٹ کی تقریر کے دوران تلگو کے علاوہ اُردو میں بھی سامعین سے مخاطب ہوئے ۔ اس موقعہ پر مختلف منڈل جات کے مرد خواتین بی آر ایس پارٹی میں شامل ہوئے ۔