پولیس کا کہنا ہے کہ الگ سے ایک مذہبی جلوس کے دوران قابل اعتراض لگانے کے ساتھ اورنگ زیب کا ایک پوسٹر آویزں کیاگیاتھا‘ سنگمار میں بھی جو تھا۔
ممبئی۔ ایک اہلکار نے کہاکہ ایک ہندو تنظیم کی جانب سے مسئلے کو اٹھائے جانے کے بعد واٹس ایپ پر مغل حکمران اورنگ زیب کی تصویر کے مبینہ استعمال پر نوی ممبئی میں ایک شخص کے خلاف ایف ائی آردرج کرلی گئی ہے۔
موبائیل خدمات فراہم کرنے کے ایک شومیں کام کرنے والے اس شخص کو پولیس نے واشی سے گرفتار کرلیاہے۔ اس کوجانے کی اجازت دیدی گئی ہے اور ایک نوٹس بھی اس کو جاری کی گئی ہے۔
اہلکار نے کہاکہ ایک ہندو تنظیم نے اورنگ زیب کی پروفائل تصویر پر مشتمل اسکرین شوٹس پولیس کوپیش کئے تھے‘ جسکے سبب ائی پی سی کی دفعہ 298کے علاوہ 153اے کے تحت مقدمہ درج کرلیاگیا ہے۔
انہوں نے کہاکہ مزید تحقیقات کی جارہی ہے۔اورنگ زیب او رٹیپوسلطان کی مبینہ ستائش پر حال ہی میں مہارشٹرا کے مختلف شہروں میں فرقہ وارنہ کشیدگی کا واقعات رونما ہوئے تھے۔
کولہاپور شہر چہارشنبہ کے روز کچھ مقامی لوگوں کی جانب سے سوشیل میڈیا ”اسٹیٹس“ پر مشتمل ایک قابل اعتراض اڈیو پیغام کے ساتھ ٹیپو سلطان کے تصویر کے مبینہ استعمال کے خلاف ایک احتجاج کے دوران مظاہرین نے پتھر اؤ کیاتھا۔
اس سے قبل احمد نگر میں ایک جلوس کے دوران اورنگ زیب کی تصویریں لگائی گئی تھیں۔ایک لڑکے کے مینہ قتل کے جواب میں ساکال ہندو سماج کی جانب سے نکالی جانے والی ایک ریالی کے دوران سانگا منیر میں پتھراؤ کیاگیاتھا۔ دو افراد زخمی او رپانچ گاڑیوں کو نقصان ہوا تھا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ الگ سے ایک مذہبی جلوس کے دوران قابل اعتراض لگانے کے ساتھ اورنگ زیب کا ایک پوسٹر آویزں کیاگیاتھا‘ سنگمار میں بھی جو تھا۔