ممبئی اور ودربھ پہلی مرتبہ رانجی کے فائنل میں مدمقابل

   

ممبئی ۔ رانجی ٹرافی 2024 کے فائنل کی صف کا فیصلہ ہوگیا ہے۔ فائنل میچ میں ممبئی کا مقابلہ ودربھ سے ہوگا۔ رانجی ٹرافی کا فائنل 10 مارچ کو ممبئی کے وانکھیڑے گراؤنڈ میں کھیلا جائے گا۔ ممبئی کی ٹیم نے پہلے ہی سیمی فائنل میں تمل ناڈوکو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنا لی تھی۔ آخری دن تک جاری رہنے والے ٹورنمنٹ کے دوسرے سیمی فائنل میں ودربھ نے مدھیہ پردیش کو 62 رنز سے شکست دی اور اس کے ساتھ ہی فائنل میں ممبئی کا مقابلہ کرنے کا ٹکٹ حاصل کر لیا۔دربھ اور ممبئی کی فائنل میں رسائی باقی فائنلز سے مختلف ہے۔ اس بار رانجی ٹرافی کا فائنل تھوڑا مختلف ہوگا کیونکہ پہلی بار خطاب کا مقابلہ مہاراشٹر کی دو ٹیموں کے درمیان ہے۔ اس بار رانجی ٹرافی کا 89 واں سیزن چل رہا ہے۔ اب تک رانجی ٹرافی کا فائنل 11 بار وانکھیڑے گراؤنڈ پر ہوچکا ہے۔ یعنی اس بار رانجی فائنل 12ویں بار وانکھیڑے میں کھیلا جائے گا۔ ممبئی رانجی ٹرافی کی سب سے کامیاب ٹیم ہے جو اب تک 41 مرتبہ چمپئن بن چکی ہے۔ حالانکہ اس نے اپنا آخری رانجی ٹرافی خطاب 2015-16 میں جیتا تھا۔ ودربھ تیسری بار ہے جب اس نے رانجی ٹرافی کے فائنل میں جگہ بنائی ہے۔ اس سے پہلے گزشتہ دو فائنلز میں اس کی جیت کا تناسب 100 فیصد ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ کیا وہ تیسری بار ٹائٹل جیتنے کا سلسلہ برقرار رکھ پاتے ہیں یا نہیں۔ مجموعی طور پر اس بار رنجی ٹرافی کا فائنل دلچسپ ہونے جا رہا ہے۔
شبنم خواتین کرکٹ کی تیز ترین بولر بن گئی
نئی دہلی ۔ جنوبی افریقہ کی فاسٹ بولر شبنم اسماعیل نے خواتین کی کرکٹ میں نیا ریکارڈ بنادیا ہے ۔ انہوں نے یہ کام ڈبلیو پی ایل کی پچ پر تیز ترین گیند کرکے کیا۔ اب آپ کہیں گے کہ تیز ترین گیند پھینکنے کا انقلاب لانے کا کیا مطلب ہے؟ تو ان دونوں کے درمیان ایک تعلق ہے جس پر ہم بات کریں گے لیکن اس سے پہلے تیز ترین گیند کی رفتار کا اندازہ لگانا ضروری ہے جس کی وجہ سے یہ سارا معاملہ شروع ہوا ہے۔ شبنم اسماعیل کی جانب سے کی گئی تیز ترین گیند کی رفتار132.1 کلومیٹر فی گھنٹہ ریکارڈ کی گئی ہے۔ڈبلیو پی ایل 2024 میں میچ شام ممبئی انڈینز اور دہلی کیپٹلز کے درمیان کھیلا گیا۔ اس میچ کے دوران شبنم اسماعیل نے گیند پھینکی جو نہ صرف ڈبلیو پی ایل یعنی ویمنز پریمیئر لیگ بلکہ خواتین کرکٹ کی تاریخ کی بھی تیز ترین گیند سمجھی گئی۔ یعنی خواتین کی بین الاقوامی کرکٹ میں بھی اتنی تیزگیند پہلے کبھی نہیں ہوئی تھی۔