ممبئی: خاتون آٹو ڈرائیور شیرین سوشل میڈیا پر مقبول، دبنگ لیڈی کی متاثرکن کہانی

,

   

ممبئی: ان دنو ں سوشل میڈیا پر دبنگ لیڈی تصویر وائرل ہورہی ہے۔۔ اور ان کی شادی بھی ٹوٹ چکی ہے۔ اس کے انہوں نے پختہ زندگی میں آگے بڑھنے کا پختہ عزم کرلیا ہے۔ شیرین المعروف دبنگ لیڈی اپنے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ ”میں ایک غریب خاندان میں پیدا ہوئی ہوں۔ میں جب گیارہ سال کی تھی میرے والدین آپس میں ہر روز جھگڑا کیا کرتے تھے۔ بعد ازاں ان لوگوں میں علیحدگی ہوگئی۔ اس کے بعد میری نے دوسری شادی کرلی۔ محلہ والوں نے ان پر ا س کے لئے زبردست لعن طعن بھی کئے۔ یہاں تک کہ میرے سگے بھائی نے بھی انہیں اس کیلئے طعنے دئے۔

جس سے دلبرادشتہ ہوکر انہوں نے خود کو آگ لگاکر خودکشی کرلی۔ اس کے بعد میرے والد نے میری اور میری بہن کی شادی کردی۔میری بہن کے سسرال والوں نے مزید جہیز کے لئے اسے ہراساں کرنا شروع کردیا۔ اسے جسمانی اذیتیں بھی دیا کرتے تھے۔ ان کی جہیز کا مانگ پوری نہ کرنے پر انہو ں نے میری بہن کو زہر کھلاکرماردیا۔ میں نے اپنے زندگی میں جس سے میں بہت زیادہ محبت کیا کرتی تھی میری ماں او ربہن کو کھودیا۔ اس کے میں بھی ماں بن گئی۔ میرے تیسرے بچہ پر میرے شوہر نے اس کی کفالت کرنے سے انکار کردیا۔ وہ میرے ساتھ صرف سونا پسند کرتا تھا۔ اور مجھے تین مرتبہ طلاق دیدی او رمجھے اور میرے تین بچوں کو گھر سے نکال دیا۔“ شرین اپنی دکھ بھری کہا نی مزید بتاتی ہیں کہ میں اپنے بچوں سمیت سڑک پر رہنے لگی۔

اس طرح تین ماہ گذر گئے۔ یہ تین ماہ میرے لئے نہایت درد بھرے تھے۔ میں نے ہمت کر کے سڑک کے کنارے ایک کھانے کا اسٹال لگایا تھا تاکہ اس سے میں کچھ رقم کما سکوں لیکن ایک دن بلدیہ والوں نے اسے منہدم کردیا۔ اس کے بعد میں نے آٹو رکشا چلاکر محنت مزدوری کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس سے مجھے اچھی کمائی ہوئی۔لیکن کچھ لوگ مجھے ہراساں کرنے لگے۔ مجھے اس پیشہ دستبردار ہوجانے کیلئے کہا گیا۔ کیونکہ میں ایک عورت تھی۔ ایک سال اسی طرح چلتا رہا۔اور آٹو کمائی سے میرا گھر کے اخراجات پورے ہونے لگے۔ میرے بچے جو مجھ سے مانگتے میں انہیں اپنے محنت کے بل بوتے لاکر دیتی۔ میں بہت جلد اپنے بچوں کے لئے کار خریدنے والی ہوں۔ میرے سواریوں نے بھی میرے اس کام کی ستائش کرنے لگے۔ کچھ میرے اس کام کیلئے تالیاں بجاکر میری حوصلہ افزائی کرنے لگے، کچھ لوگ مجھے ٹپس بھی دینے لگے او رکچھ خواتین مجھے اپنے گلے سے لگاکر دعائیں دیتے ہیں۔“ دبنگ لیڈی مزید بتاتی ہیں کہ ایک مرتبہ ایک آدمی میرے آٹو میں سوار ہوا۔ اسے پتہ نہیں تھا کہ میں عورت ہو ں۔ وہ مجھے ”بھیا“ کہنے لگا۔ لیکن جب اسے احساس ہوا کہ میں عورت ہو ں تو اس نے مجھے کہنے لگا کہ آپ تو ”دبنگ لیڈی“ ہیں۔ تب مجھے لوگ دبنگ لیڈی کے نام سے بھی جاننے لگے۔“ شیرن نے آج کی خواتین سے کہا کہ آج کے زمانہ میں عورتیں کچھ بھی کرسکتی ہیں۔ انہیں دوسرے کے اشاروں پر زندگی گذارنے کی ضرورت نہیں ہے۔ میں اپنے بچو ں کی ہر خواہش پوری کرنا چاہتی ہوں۔

https://www.youtube.com/watch?time_continue=61&v=fgI5mflmxwE

Photos:Facebook