ایک فرد جس کانام ساحل اشرف علی نے کنگانا راناوت اور رنگولی چنڈال جن کے ٹوئٹس جس میں مبینہ طورپر کئی لوگوں کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچائی ہے کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
ممبئی۔کنگانا راناوت اور ان کی بہن رنگولی چنڈال کو سیڈیشن کیس میں 26اور27اکٹوبر کے روز ممبئی پولیس نے طلب کیاہے۔
باندرہ مجسٹریٹ کورٹمیں ساحل اشر ف علی نے ایک شخص ساحل اشرف علی نے کنگانا راناوت اور رنگولی چنڈال جن کے ٹوئٹس جس میں مبینہ طورپر کئی لوگوں کے مذہبی جذبات کوٹھیس پہنچائی ہے کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔
مذکورہ عدالت نے کہاکہ پہلی نظر میں الزامات قابل فہم لگتے ہیں اور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ اداکارہ اور ان کی بہن کے خلاف ایف ائی آردرج کرے۔
ائی پی سی کی دفعات 124اے کے علاوہ 153اے‘اور295اے کے تحت ایک مقدمہ درج کیاگیاہے۔
مشاہدہ کیاگیاہے کہ یہ پہلا واقعہ ہے کہ یہ ایک قابل شناخت جرم جس کا ارتکاب ملزم نے کیاہے‘ ممبئی میں باندرہ کی ایک عدالت نے بھی اس سے قبل کنگانا راناؤت اور ان کی بہن کے خلاف مبینہ فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے کے ضمن میں ایک ایف ائی آر درج کی تھی۔
کنگانا کے وکیل رضوان صدیقی نے کہاکہ ”میرے موکل کے ٹوئٹس کا استعمال فرقہ وارنہ نفرت پھیلانے کے لئے نہیں کیاگیاہے۔
اس کو پھیلانے کے پیچھے بہت سارے دوسرے مقاصد ہیں۔ یہاں پر شکایت کردہ کے سرپر اس پوسٹ کو فرقہ وارانہ نفرت کے پھیلنے اور اس سے کون متاثر ہوا ہے اس کے شواہد پیش کرنے کا بوجھ ہے۔ محض بیان کے طو رپر دیکھنے سے یہ لاگو نہیں ہوتا ہے“۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ ٹوئٹس کے حوالے سے کچھ نہ کچھ ہونا ضروری ہے۔صدیقی نے کہاکہ ”مزید تبصروں کے لئے‘ مجھے شکایت کے ساتھ دیگر دستاویزات کا دیکھنا بھی ضروری ہے جن کا حوالہ دیاگیاہے اور شکایت کنندہ کے ذریعہ ان پر بھروسہ کیاگیاہے“۔
شکایت داخل کرنے کے دوران سنوائی کے وقت راناؤت مسلسل بالی ووڈ فلم انڈسٹری کو اپنے ٹوئٹر ہینڈل‘ سوشیل میڈیا اور ٹیلی ویثرن کے ذریعہ بدنام کررہی تھی۔
Year started with #DelhiRiots #Bangloreriots beheadings and killings of Hindu women by their husbands cos they refused to convert, now this young man killed because of one book, why can’t we edit those 4 pages in that book which clearly says to kill kafirs? #parisbeheading https://t.co/NxbWMOWjI8
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) October 17, 2020
If Hindus had shown so called peaceful religion intolerance entire Bollywood would’ve been beheaded long ago, they make derogatory films for our religion and then claim they are scared of saffron color, look at the propaganda and it’s absurd and dumb logic. #parisbeheading https://t.co/5552KyPVOd
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) October 17, 2020
This is what “UNITED HINDUS” are capable of- @TanishqJewelry deletes the video that showed a Hindu girl in a Muslim household: after immense outrage on social media! #BoycottTanishq pic.twitter.com/EWEYsFwYHm
— अणिमा सोनकर (@AnimaSonkar) October 12, 2020
The concept wasn’t as much a problem as the execution was,the fearful Hindu girl apologetically expressing her gratitude to her in-laws for the acceptance of her faith, Isn’t she the woman of the house? Why is she at their mercy? Why so meek and timid in her own house? Shameful. https://t.co/LDRC8HyHYI
— Kangana Ranaut (@KanganaTeam) October 12, 2020