ممتا بنرجی نے کہاکہ و زیراعظم مودی سی بی ائی کے ذریعہ انہیں گرفتار کراسکتے ہیں۔

,

   

کلکتہ۔قریبی ساتھی مانک ماجومدار اور پارٹی کے سینئر لیڈرڈیرک اوبرین کے علاوہ سبرتا بخشی کو سی بی ائی کی جانب سے پوچھ تاچھ کے لئے سمن جاری کئے جانے ایک روز بعد مغربی بنگال کی چیف منسٹر ممتا بنرجی نے جمعہ کے روز ایجنسی کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے یہاں پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ’’ اگروہ میرے باورچی( کالی گھاٹ کے گھر) پر ایک نوٹس بھیجتے ہیں تو آپ حیران نہ ہوں۔میں اس کا انتظار کررہی ہوں۔

کتنے نوٹس وہ بھیج سکتے ہیں؟۔ میں انتظار کررہی ہوں‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ آج میں نہ بجٹ کی مخالفت کی ہے‘ آپ کے سامنے ایک یادولفظ میں کہوں اس کے لئے وہ مجھے گرفتارکرسکتے ہیں۔ مگر میں سی بی ائی افسروں کو مورد الزام نہیں ٹہراتی کیونکہ انہیں جو کہا جارہا ہے وہ کررہے ہیں۔

میں نے سنا ہے یہ افسران کو وزیر اعظم کے گھر سے احکامات ملتے ہیں۔ انہیں کہاجاتا ہے کہ کچھ تو کروں ‘ اسکو نوٹس بھیجو‘ اسکو نوٹس بھیجو۔ چاہئے والے سے کیاسی بی ائی والے بن گئے ہیں‘‘۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے کہاکہ ’’ان کے پا س سیاسی روداری کی کمی ہے ۔

وہ سی بی ائی کے رڈار میں میں ائے لوگوں سے گھیری ہوئی ہیں۔ یہ سونچ کر وہ اب ڈر رہی ہیں‘‘۔

ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے ان کے دیرینہ رفیق ماجومدار سے سی بی ائی کے پوچھ تاچھ کو ہلکے میں نہیں لے رہی ہیں۔ ٹی ایم سی کے سینئر لیڈر نے اپنی سربراہ کے حوالے سے کہاکہ ’’ وہ معمر او ربیمار ہیں۔

وہ نہایت ایماندار بھی ہے۔انہوں نے اسے بھی نہیں چھوڑا۔ وہ کس بات کااشارہ دینے کی کوشش کررہے ہیں؟کیاوہ مجھے اکسارہے ہیں؟سیاسی بدلہ میرے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے۔ میں اس طرح کی حرکتوں سے اکساہٹ میںآنے والے نہیں ہوں‘‘۔

ماجومدار اس وقت سے ممتا کے ساتھ کام کررہے ہیں جب وہ ایک رکن پارلیمنٹ تھیں اور اب ان سے کہاگیا ہے کہ وہ گھر سے پارٹی امور چلائیں۔

ترنمول کانگریس کے ذرائع کا دعوی ہے کہ چیف منسٹر نے ایک سو کے قریب پینٹنگس فروخت کی تھی اور اس میں کچھ بہت ہی کم قیمت کی تھیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’ کسی نے سوال نہیں کیا۔

انہو ں نے اپنی پینٹنگس سے حاصل رقم سے ایک پیسہ بھی نہیں لیا‘‘۔ ایک اورٹی ایم سی لیڈر نے کہاکہ ’’ ایک ایک پیسے کا حساب ہے۔ سالانہ حساب کتاب ہمارے پاس موجود ہے۔ تاہم یہ وہ اس مرحلے کا حساب ہے جب پارٹی کے ایک سینئر لیڈر اس کی دیکھ بھال کررہے تھے جو اب بی جے پی میں ہے۔

انہوں نے ہی تمام گڑ بڑ کی ہے ۔ مگر اس کے بعد سے سب ٹھیک کرلیاگیا۔وہ کسی بھی ایجنسی کا سہارا لے لیں کوئی چیز ثابت نہیں کرسکتے۔حالات کی مناسبت سے مزید ’’ سیاسی‘’ دھاؤں کا بھی سینئر ترنمول لیڈرس نے خدشہ ظاہر کیاہے