منتخب فتاوی بموقع عیدالا ٔضحی قربانی کی قیمت صدقہ کرنا

   

سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ اگر کوئی شخص قربانی نہ دے اور اس کی قیمت فقراء اور مساکین پر تقسیم کرنا چاہئے تو درست ہے یا نہیں ؟
جواب : ایام ِقربانی میں جانور ذبح کرنا لازم ہے ۔ قیمت دینے سے واجب قربانی ادا نہیں ہوتی ۔ عالمگیری ج : ۵ کتاب الاضحیۃ میں ہے ’’ و منھا انہ لا یقوم مقامھا فی الوقت حتی لو تصدق یعنی الشاۃ او قیمتھا فی الوقت لا یجزئہ عن الاضحیۃ ‘‘۔

قربانی سے قبل چرم کی فروخت
سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ بعض لوگ قربانی سے قبل قربانی کے جانور کے چمڑے فروخت کر دیتے ہیں ، کیاقربانی سے قبل ایسی خرید و فروخت جائز ہے یا نہیں ؟
جواب : زندہ جانوروں کا چرم یا کوئی جز ذبح کرنے سے قبل فروخت کرنا جائز نہیں ۔ عالمگیری ج : ۳ کتاب البیوع میں ہے ’’ و لو باع الجلد والکرش قبل الذبح لا یجوز فان ذبح بعد ذلک و نزع الجلد الکرش وسلم لا ینقلب العقد جائزاً کذا فی الذخیرۃ ‘‘۔

عورت کی قربانی میں شوہر کا نام لینا یا والد کا
سوال : کیافرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ میںکہ قربانی کے بارے میں عوام الناس میں عموماً یہ خیال ہے کہ جب صاحب قربانی اپنی طرف سے قربانی کردے تو وہ قربانی کے بعد اپنے بال نکال لے۔ بعض حضرات کی جانب سے یہ بات مشہور کروائی جارہی ہے ۔ شرعاً کیا حکم ہے۔ نیز دوسری الجھن یہ ہے کہ جب کسی شادی شدہ خاتون کی جانب سے قربانی کی جائے تو اس کے نام کے ساتھ اس کے والد کا نام لینا چاہئے یا اس کے شوہر کا یا اس کی والدہ کا ؟
جواب : شرعاً حاجی کیلئے بعد قربانی حلق کا حکم ہے۔ غیر حاجی کیلئے پورے سر کے بال نکالنا یا بال کم کرنا نہیں ہے ۔ نیز قربانی میں صاحب قربانی کے نام کے ساتھ اس کے والد کا نام لیا جائے ۔ خواہ مرد ہو یا عورت اور یہ حکم صرف صاحب قربانی کی تعیین کے لئے ہے جو نام سے بھی متعین ہے ۔ (دارالافتاء جامعہ نظامیہ)