منموہن سنگھ سمیت 54 راجیہ سبھا ارکان کی مدت ختم

   

9 مرکزی وزراء اور سماج وادی پارٹی کی جیا بچن، آر جے ڈی کے منوج کمار جھابھی شامل

نئی دہلی: دس سال تک ملک کی قیادت کرنے والے سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ، 9 مرکزی وزراء اور راجیہ سبھا کے 54 ارکان پارلیمنٹ کی مدت کار منگل اور چہارشنبہ کو ختم ہو گئی ہے۔ جس میں 7 مرکزی وزراء سمیت 49 ارکان پارلیمنٹ کی میعاد کار منگل کو ختم ہو گئی جبکہ 5 ارکان پارلیمنٹ کی میعاد آج بدھ کو ختم ہو گئی۔سابق وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے چہارشنبہ 3 اپریل کو ایوان بالا راجیہ سبھا میں اپنی 33 سالہ طویل پارلیمانی اننگز ختم کی۔ وہ پہلی بار 1991 میں راجیہ سبھا کے رکن بنے تھے۔ وہ 1991 سے 1996 تک نرسمہا راؤ حکومت میں وزیر خزانہ رہے۔ اس کے علاوہ منموہن سنگھ 2004 سے 2014 تک وزیر اعظم رہے۔ خیال رہیکہ 7 مرکزی وزراء میں وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان، وزیر صحت منسکھ منڈاویہ، مویشی پروری اور ماہی پروری کے وزیر پرشوتم روپالا، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر راجیو چندر شیکھر، وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلیدھرن، مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے وزیر نارائن رانے اور اطلاعات و نشریات کے وزیر مملکت ایل مروگن کی میعاد کل منگل کو ختم ہو گئی۔اس کے ساتھ ہی وزیر ماحولیات بھوپیندر یادو اور ریلوے کے وزیر اشونی وشنو کی میعاد کار آج چہارشنبہ کو ختم ہو گئی۔ وزیر ریلوے اور ایل مروگن کو چھوڑ کر یہ تمام مرکزی وزراء لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں۔اس کے علاوہ سبکدوش ہونے والوں میں بی جے پی کے قومی میڈیا انچارج انیل بلونی اور چھتیس گڑھ سے سروج پانڈے بھی شامل ہیں۔ انیل بلونی اتراکھنڈ کی گڑھوال سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑ رہے ہیں جبکہ سروج پانڈے چھتیس گڑھ سے الیکشن لڑرہے ہیں۔سابق مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر، بہار کے سابق نائب وزیر اعلی سشیل کمار مودی اور انیل جین بھی راجیہ سبھا سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ پارٹی نے انہیں دوبارہ راجیہ سبھا نہیں بھیجا ہے۔ایوان بالا سے سبکدوش ہونے والوں میں سماج وادی پارٹی کی جیا بچن، آر جے ڈی کے منوج کمار جھا، کانگریس کے ناصر حسین اور ابھیشیک منو سنگھوی بھی شامل ہیں جنہیں تینوں جماعتوں نے ایک بار پھر راجیہ سبھا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تاہم سینئر وکیل سنگھوی ہماچل پردیش سے گزشتہ ماہ ہوئے راجیہ سبھا انتخابات ہار گئے تھے۔