منی پور تشدد کیس: سپریم کورٹ نے منی پور کی سنگل بنچ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا

   

منی پور میں تشدد کے معاملے میں سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس پی ایس نرسمہا اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے سماعت کی۔ سپریم کورٹ نے منی پور کی سنگل بنچ کے حکم پر روک لگانے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ ہم سیاست اور پالیسی کے میدان میں نہیں جائیں گے، یہ آئینی عدالت ہے۔ ہم صرف ریلیف فراہم کرنے کے لیے موجود ہیں۔ سپریم کورٹ نے درخواست گزار سے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے ڈبل بنچ کے سامنے اپنا موقف پیش کریں۔ سپریم کورٹ نے منی پور حکومت سے تازہ اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے کو کہا، جس پر تعطیلات کے بعد سماعت ہوگی۔سپریم کورٹ منی پور ہائی کورٹ کی جانب سے مائیتا برادری کو قبیلے میں شامل کرنے سے متعلق منی پور میں تشدد کے معاملے کی سماعت کر رہی تھی۔ منی پور حکومت نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ اس نے ہائی کورٹ کے حکم کو نافذ کرنے کے لیے ایک سال کا وقت دیا ہے۔گزشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے مرکز اور ریاستی حکومت کو اس تشدد پر اسٹیٹس رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ سی جے آئی نے کہا تھا کہ ریزرویشن دینے سے متعلق کوئی فیصلہ عدالت یا ریاستی حکومت نہیں لے سکتی۔ یہ اپیل یہاں بے اثر ہوگی، کیونکہ اس کا اختیار عدالت کے پاس نہیں، صدر کے پاس ہے۔ آپ اس مطالبے کو مناسب فورم پر لے جائیں۔ فی الحال ہمارا مقصد ریاست میں امن بحال کرنا ہے۔ ہمیں جانی نقصان پر تشویش ہے۔