مودی جی کبھی بھی بے روزگاری اورمہنگائی کی بات نہیں کرتے:راہول

,

   

دو نظریات کی لڑائی میں کانگریس کو ووٹ دینے کی اپیل ‘چھتیس گڑھ میں خطاب

رانچی :لوک سبھا انتخاب کے پیش نظر کانگریس پارٹی کے سرکردہ قائدین پوری طرح سرگرم نظر آ رہے ہیں۔ آج راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی نے مختلف مقامات پر ریلیوں اور جلسۂ عام سے خطاب کیا۔ چھتیس گڑھ میں ایک جلسہ عام کے دوران راہول گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت کو ایک بار پھر شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ووٹرس سے اپیل کی کہ وہ دو نظریات کی لڑائی میں کانگریس پارٹی و انڈیا اتحاد کے امیدواروں کو کامیاب بنائیں۔اپنی تقریر کے دوران راہول گاندھی نے کہا کہ ملک میں آج دو نظریات کی لڑائی ہے۔ ایک طرف کانگریس پارٹی اور انڈیا اتحاد ہے جو آئین کو بچانے میں مصروف ہیں۔ دوسری طرف نریندر مودی اور آر ایس ایس ہیں جو آئین کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔جلسہ عام کے دوران راہول گاندھی نے مودی حکومت کے ذریعہ چنندہ سرمایہ داروں کو فائدہ پہنچانے کا الزام بھی عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی جی پورا کا پورا فائدہ ملک کے چنندہ ارب پتیوں کو پہنچاتے ہیں۔ نریندر مودی 24 گھنٹے ان ارب پتیوں کی مدد کرتے رہتے ہیں۔ ملک میں بے روزگاری، مہنگائی عروج پر ہے لیکن مودی جی کبھی بھی بے روزگاری، مہنگائی اور حصہ داری پر بات نہیں کرتے۔ انھوں نے قبائلیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کو قبائلی کہتے ہیں، بی جے پی کے لوگ آپ کو وَنواسی کہتے ہیں۔ ان دونوں الفاظ میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ قبائلی کا مطلب جَل، جنگل، زمین پر سب سے پہلا حق آپ کا ہے، لیکن وَنواسی کا مطلب ہے جن کا ان سب چیزوں پر کوئی حق نہیں۔ یعنی بی جے پی والے آپ سے آپ کا حق چھیننا چاہتے ہیں۔کورونا دور کو یاد کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ جب کورونا کے وقت ہزاروں لوگ مر رہے تھے، تب ملک کے وزیر اعظم کہہ رہے تھے بھائیوں۔بہنوں، تھالی بجاؤ۔ جب تھالی سے کام نہیں ہوا تو کہنے لگے موبائل فون کی لائٹ جلاؤ۔ ملک کی الگ الگ ریاستوں سے غریب لوگ گھر واپس لوٹے لیکن مودی حکومت نے کسی کی بھی مدد نہیں کی۔