مودی حکومت ڈوبتی کشتی ،آر ایس ایس بھی بیزار:مایاوتی

,

   

ملک کو چائے والا یا چوکیدار نہیں ، حقیقی وزیراعظم چاہئے
لکھنو۔14مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے آج نریندر مودی حکومت کو ڈوبتی کشتی قرار دیا جس سے خود اُس کی نظریہ ساز مادرتنظیم آر ایس ایس بھی بیزار ہے اور بے تعلقی اختیار کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو ’’چائے والا یا چوکیدار‘‘ نہیں بلکہ حقیقی وزیراعظم چاہیئے ۔ انہوں نے سیاستدانوں میں انتخابی مہم کے دوران مندروں کے درشن کرنے کے فیشن پر بھی نکتہ چینی کی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو اس کا نوٹ لینا چاہیئے ۔ وہ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کررہی تھیں۔ مودی حکومت ڈوبتی کشتی ہونے کی سب سے بڑی مثال یہ ہے کہ آر ایس ایس بھی اس سے دور ہوتی جارہی ہے اور دعویٰ کیا کہ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے ورکرس بی جے پی کی مہم سے غائب ہیں ۔ مایاوتی نے کہا کہ الیکشن اپنے بستوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے وہ کہیں دکھائی نہیں دیتے ہیں ۔ یہ سب وعدوں کی عدم تکمیل اور عوام میں شدید ناراضگی کی وجہ سے ہوا ہے اس کے نتیجہ میں مودی پسینہ پسینہ ہورہے ہیں ۔ بی ایس پی سربراہ نے کہا کہ ملک کو اب مزید دوہری شخصیت کے ذریعہ بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا ہے ۔ ملک پہلے ہی کئی قائدین کو سیوک ، مکھیا سیوک ، چائے والا اور چوکیدار کی شکل میں دیکھ چکا ہے جو عوام کو گمراہ کرنے میں ملوث ہوتے ہیں۔ لیکن اب ملک کو حقیقی وزیراعظم کی ضرورت ہے جو اسے دستور میں درج بہبود کے جذبے کی مطابقت میں چلاسکے ۔ لوگوں کو پہلے ہی دوہرے کردار کے لوگ بیوقوف بناچکے ہیں اور اب ایسا مزید نہیں ہوگا ۔ مایاوتی نے الیکشن کے وقت مندروں کو جانے والے سیاسی قائدین پر تنقید کرتے کیاور الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ افن پر انتخابی مہم کے دوران مذہبی عبادت گاہوں کے بیجا استعمال سے روکا جائے ۔ اگر کسی کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر مہم چلانے سے روکا جاتا ہے تو وہ عوامی مقامات اور مندروں کو چلا جاتا ہے تاکہ پوجاپاٹ اور عبادت کرسکے اور اس کی میڈیا بڑے پیمانے پر تشہیر کرتا ہے ۔ اس لئے اس پر بھی امتناع عائد ہونا چاہیئے ۔ الیکشن کمیشن جہاں مختلف خلاف ورزیوں پر کارروائی کررہا ہے اُسے مندروں کے معاملہ میں بھی غور کرتے ہوئے ضروری اقدامات کرنا چاہیئے ۔ مایاوتی ظاہر طور پر چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ کی اُس مدت کے دوران مندروں کے درشن کا حوالہ دے رہی تھی جب اُن پر ایک ریالی میں علی ۔ بجرنگ بلی ریمارک پر انتخابی مہم چلانے سے روک دیا گیا تھا ۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ روڈ شو پر خرچ کی جانے والی رقم بھی محسوب کی جائے ۔