مودی حکومت کی ناکامیوں پر کانگریس کا بلیک پیپر

,

   

حکومت نے وائٹ پیپرکے ذریعہ اپنی کامیابیاں گنوائیں

نئی دہلی : کانگریس نے بی جے پی کی مودی حکومت کی ناکامیوں پر بلیک پیپر نکالا اور حکومت کی نکامیوں کو اجاگر کیا ہے ۔دس سال انائے کال’ کے عنوان سے کتابچہ یعنی بلیک پیپر میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے دوران ملک کی معیشت تباہ ہوئی ہے اور یہ کہ اس نے خواتین کے خلاف جرائم کو بڑھایا ہے۔ اقلیتوں کے خلاف سنگین ناانصافیوں کا ارتکاب کیا گیا۔ کانگریس نے ایک ‘کالا کاغذ’ جاری کیا۔ جمعرات کو مودی حکومت کے خلاف کانگریس نے مودی حکومت کے خلاف ایک ‘بلیک پیپر’ جاری کیا ۔ یو پی اے دور میں معیشت کی بدانتظامی پر این ڈی اے حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ میں وائٹ پیپر پیش کرنے کے موقع پر کانگریس نے آج ایک ‘سیاہ کاغذ’ یعنی بلیک پیپرجاری کیا جس کا عنوان 10 سال انیائے کال 2014۔2024 (ناانصافی کے 10 سال) رکھا گیا۔ بلیک پیپر میں کہا گیا ہے کہ ملک کی معیشت تباہ ہوگئی، بے روزگاری میں اضافہ ہوا اور زراعت کا شعبہ تباہ ہو چکا ہے۔ پچھلے دس سالوں میں اور سماجی عدم استحکام ہوا ہے اور قومی سلامتی سے سمجھوتہ بھی کیا گیا۔ کتابچے کے موضوعات راہول گاندھی کی جاری بھارت جوڑو نیا یاترا سے ملتے جلتے ہیں۔کتابچہ کی ریلیز ایک دن بعد ہوئی جب مودی نے ان مختلف مسائل پر پارلیمنٹ میں کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اس پر الزام لگایا کہ وہ اب ملک کو شمال۔جنوب کی بنیاد پر تقسیم کر رہی ہے اور او بی سی، ایس سی اور ایس ٹی برادریوں کو نظرانداز کر رہی ہے۔ وزیر اعظم کا دعویٰ ہے کہ کئی محاذوں پر این ڈی اے حکومت نے ایس سی/ ایس ٹی کمیونٹیز کے لوگوں کو صدر بنایا تھا۔ یہ بات اہم نہیں ہے۔ یہ تو بنتے رہتے ہیں۔ کانگریس نے ایس سی کمیونٹی کے ایک شخص کو صدر بنایا (کے آر نارائنن)۔ نارائنن اور مرمو کا موازنہ کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ میں وہ (صدر دروپدی مرمو) پر تنقید نہیں کر رہے ہیں۔ وہ ان کی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ (نارائنن) ایک صحافی اور سفیر تھے جو نائب صدر اور صدر بنے۔ کھرگے نے حکومت پر احسان کرنے کا الزام بھی لگایا۔ کانگریس صدر نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے ایجنسیوں کے ذریعے لوگوں کو ہراساں کر کے انتخابی بانڈز کے ذریعے فنڈ اکٹھا کیا۔ بی جے پی نے پچھلے 10 سالوں میں 411 ایم ایل ایز کو تبدیل کیا اور حکومتیں گرائی ہیں۔ کھرگے نے مزید کہا کہ ان کے خلاف بولنے والوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ اپنی سیاسی زندگی کے 53 سالوں میں انہوں نے ایک بھی الیکشن نہیں ہارا۔ مجھے بالواسطہ گالیاں دینا، سوشل میڈیا کے ذریعے مجھے بدنام کرنا ان کا انداز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف ان کی کوتاہیوں کو اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ ایک وزیر اعظم کو ایک ویژن پیش کرنا چاہیے ۔ انہیں یہ کہنے کے بجائے کہ میں مزید پانچ سال اقتدار میں رہوں گااپنے پچھلے 10 سالوں میں کیا کام کیا ہے اس پر بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ گجرات 48,600 کروڑ روپے دیتا ہے لیکن بدلے میں صرف 2.5 فیصد ملتا ہے۔ جب کوئی ان سے حساب پوچھتاہے تو وہ ’’دیش دروہی‘‘ (غدار) بن جاتا ہے۔کانگریس صدر نے مودی پر ملک کو تقسیم کرنے اور لوگوں میں فسادات بھڑکانے کا بھی الزام لگایا۔دوسری طرف پارلیمنٹ میں وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے ملک کی معیشت پر وائٹ پیپر پیش کرتے ہوئے حکومت کی کامیابیاں کنوائیں۔