مودی حکومت کے فیصلہ سے کشمیر میں دہشت گردی کو فروغ ملے گا، کشمیر کے دوحصے غلط مثال قائم: مولانا سید احمد بخاری

,

   

نئی دہلی: دفعہ 370کو تنسیخ کرنے پردہلی کے جامع مسجد کے شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے اس فیصلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے اس فیصلہ کی وجہ سے جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور دہشت گردی کو فروغ ملے گا۔ شاہی امام مولانا سید احمد بخاری نے اپنا بیان نوٹ جاری کیا۔ اس نئے فیصلہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پر ہمیں کوئی حیرت نہیں ہوئی کیونکہ یہ پچاس سالوں سے آر ایس ایس کے ایجنڈہ میں شامل رہا ہے۔

انہوں نے کہ حکومت نے ریاست کی مخصوص شناخت ختم کرنے او راس کی جغرافیائی حیثیت تبدیل کرنا ایک نامناسب قدم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک صدیوں سے ہے اور صدیو ں رہے گا اس لئے اس طرح کے فیصلہ عارضی یا وقتیہ نہیں بلکہ اس کے لئے غیر معمولی دوراندیشی او رسیاسی بالغ نظری کی ضرورت ہوتی ہے جس کا اس فیصلہ میں فقدان نظرآتا ہے۔ شاہی امام نے سیاسی جماعتوں او رعوام سے اپیل کی ہے کہ وہ دانشمندی سے کام لیں وہ ا س مسئلہ کو ہندو مسلم مسئلہ کو بننے نہ دیں۔

انہوں نے کشمیر کے مقامی لیڈران کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا یہ قدم اس کی کمزوری کی دلیل ہے او راس سے یہ بھی ثابت ہوتا ہے کہ حکومت نے یکطرفہ فیصلہ کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کر کے ایک غلط مثال قائم کی۔