مودی و نرملا معاشی بحران سے نمٹنے سے ناواقف : راہول

,

   

ریزرو بینک سے 1.70 لاکھ کروڑ کی منتقلی، دواخانہ سے بینڈ ایڈ کی چوری کے مترادف

نئی دہلی 27 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی طرف سے بڑے پیمانے پر رقم کی منتقلی پر حکومت کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہاکہ وزیراعظم اور وزیر فینانس ’خود کے پیدا کردہ معاشی بحران‘ کو حل کرنے کے بارے میں لاجواب ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ اقدام دراصل کسی ڈسپنسری سے بینڈایڈ کا سرقہ کرنے اور بندوق کی گولی سے پہونچنے والے زخم پر چسپاں کرنے کے مترادف ہے۔ معیشت کو ایک تازہ تحریک و تقویت پہونچانے کے لئے ریزرو بینک کی طرف سے اپنے ذخائر سے 1.76 لاکھ کروڑ روپئے نکالنے حکومت کو اجازت دینے کے بعد راہول گاندھی نے اس ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ راہول گاندھی نے ٹوئیٹر پر الزام عائد کیاکہ ’وزیراعظم اور وزیر فینانس خود کے پیدا کردہ معاشی بحران کو حل کرنے کے بارے میں لاعلم ہیں۔ راہول گاندھی نے ’آر بی آئی لوٹ لی گئی‘ کے ہیش ٹیاگ کے ساتھ ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’آر بی آئی سے سرقہ کرنے سے کام نہیں چلے گا۔ یہ دراصل کسی ڈسپنسری سے بینڈ ایڈ چوری کرتے ہوئے بندوق کی گولی لگنے سے پہونچنے والے زخم پر چسپاں کرنے کی کوشش کے مترادف ہے‘‘۔ کانگریس کے ترجمان اعلیٰ رندیپ سرجیوالا نے ایک علیحدہ ٹوئیٹ میں اس بات پر حیرت کا اظہار کیاکہ آیا یہ اقدام ’اقتصادی‘ دور اندیشی و مہارت پر مبنی ہے یا پھر معاشی بدنظمی و افراتفری ہے‘۔

اُنھوں نے بجٹ حسابات میں ’گمشدہ رقم‘ کے مماثل و مساوی 1.76 لاکھ کروڑ روپئے کی رقم کا آر بی آئی سے بطور قرض حاصل کرنا بھی حیرت انگیز ہے۔ کانگریس لیڈر نے ہندوستانی بجٹ سے 1.70 لاکھ کروڑ روپئے کے لاپتہ ہونے سے متعلق رپورٹ بھی منسلک کی۔ ایک اور کانگریس لیڈر سنجے جھا نے اپنے ٹوئیٹ میں ریزرو بینک آف انڈیا کو بطور ’مسروقہ بینک آف انڈیا‘ لکھا۔کانگریس کے لیڈر جو کنور ایرپورٹ پر پہونچے تھے، چہارشنبہ کو بھی کوزی کوڈ اور ملاپورم میں سیلاب کے متاثرین سے ملاقاتیں کریں گے۔ علاوہ ازیں اپنی پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کریں گے۔راہول گاندھی رواں ماہ کے اوائل موسلا دھار بارش کے بعد اِسی علاقہ کا دورہ کرچکے ہیں۔