مودی پر ’لطیفہ‘ کے لئے راہول کی تنقید’کیسے کوئی بھی خودکشی کو لے کراتنا بے حس ہوسکتا ہے‘۔

,

   

وزیراعظم مودی نے ایک لطیفہ سنایا کہ کیسے ایک پروفیسر اپنی بیٹی کی چھوڑی ہوئی خودکش نوٹ پڑھتا ہے‘ اور محسوس کرتا ہے کہ اس بات کا احساس کریں کہ اس کے ہجے درست کرنے کی کوششوں کے باوجود اس نے اس کی ہجے غلط کیسے کیں۔


نئی دہلی۔ایک میڈیا کانفرنس سے خطاب کے دوران خودکشیوں پر وزیراعظم نریندر مودی کے ”لطیفہ“ کو کانگریس لیڈر نے اپنی شدید تنقید کا نشانہ بنایا او رکہاکہ یہ”بے حسی“ ہے۔

ٹوئٹر کے سہارے وائناڈ کے سابق ایم پی نے کہاکہ ”وزیراعظم نے خودکشیوں پر ایک لطیفہ سنایا۔کوئی کیسے خودکشیوں کے متعلق اس قدر بے حس ہوسکتا ہے؟سرکاری اعداد وشمار2021میں بتاتے ہیں کہ 1.64لاکھ ہندوستانیوں کی موت خودکشی سے ہوئی ہے۔

ہر دن 450لوگ ہمارے ملک میں خودکشی سے مررہے ہیں اور وزیراعظم کے لئے کیایہ ایک ”لطیفہ“ ہے۔

وزیراعظم مودی نے ایک لطیفہ سنایا کہ کیسے ایک پروفیسر اپنی بیٹی کی چھوڑی ہوئی خودکش نوٹ پڑھتا ہے‘ اور محسوس کرتا ہے کہ اس بات کا احساس کریں کہ اس کے ہجے درست کرنے کی کوششوں کے باوجود اس نے اس کی ہجے غلط کیسے کیں۔

اس بات کاانداز لگانے کے بعد ایک مذکورہ میڈیانٹ ورک کے ایک ایڈیٹر ان چیف نے اپنی ہندی بات کرنے کی صلاحتیوں کو بہترین انداز میں ابھارا ہے‘ وزیراعظم نریندر مودی نے یہ لطیفہ پیش کیاتھا۔

کانگریس لیڈر پرینکاگاندھی نے بھی ان کے ”لطیفہ“ پر وزیراعظم کو نشانہ بنایاہے۔ٹوئٹر کے سہارے انہوں نے پوسٹ کیاکہ ”نوجوانوں میں تناؤ اورخودکشی کوئی مذاق کا موضوع نہیں ہے۔

این سی آر بی کے بموجب 160433ہندوستانیوں نے 2021میں خودکشی کی ہے۔

اس میں بڑی تعداد 30سال کی عمر سے کم کے لوگوں کی ہے۔ یہ ایک المیہ ہے لطیفہ نہیں ہے۔

وزیراعظم اور ا ن کے لطیفے پر دل سے ہنسنے والوں کو چاہئے کہ وہ اس غیر حساس اور بیمار اندازمیں ذہنی صحت کے مسائل کا مذاق اڑانے کے بجائے خود کوبہتر تعلیم سے آراستہ کریں اوراپنے اندر بیداری پیدا کریں“۔