پاکستان پارٹی نے وزیراعظم کے تبصرے پر شک وشبہ ظاہر کیا۔
نئی دہلی۔ سیاسی ’’ پائلٹ پراجکٹ ‘‘کو وزیراعظم نریندر مودی کی جھنڈی دیکھائی ‘جن کی منشا رافائیل معاہدے کو فضائیہ حملے جوڑ کر اس کو قوم پرست ذہنیت کی شکل دی جائے ‘ جوان کے چہرے پر صاف طور سے نظر آرہی تھی ‘ اور انہوں نے اپنی جیت کے دعوی کے موقع پر بھی ایسا ثابت کرنے کی کوشش کی تھی۔
مودی نے انڈیا ٹوڈے کانکلیو میں اپنی تقریر کے دوران ملک مضبوط ہاتھوں میں ہیں اور کسی ہمت نہیں ہے اس کی طرف آنکھ اٹھاکر دیکھنے کی کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ’’ آج رافائیل کی کمی کا احساس ہوا ۔ملک آج ایک آواز میں کہہ رہا ہے کہ ہمیں ابھی رافائیل( جنگی جہاز) چاہئے ‘ نتائج کچھ اور ہی ہوتے‘‘۔
یہ خیال اس مہم کا حصہ ہے جو پاکستان کی جانب سے وینگ کمانڈر ابھینندن ورتھاما ن کو رہا کئے جانے کے اندرون چوبیس گھٹنے کے بعد صبح سے شروع کی گئی مہم کا حصہ تھا۔مودی نے نہ صرف متنازغہ رافائیل معاہدے کو زیر بحث لایا بلکہ انہوں نے خود کو محروس ائیر فورس افیسر کا سرپرست کے طور پر وابستہ کرنے میں دیر نہیں کی اور دعوی کیا کہ ملک اندر او رباہر کے دشمن اب خوف کے ماحول میں ہیں۔
مگر رافائیل کا حوالے سے کئی سوالات کھڑے ہورہے ہیں کہ آیا مودی ان چیزوں کو پورا کررہے ہیں جو فضائیہ حملے میں منصوبہ کے تحت نہیں کیاجارہا ہے اور مابعد پاکستان کے ساتھ آسمانوں میں جھگڑا ہوگیا۔اس کی وجہہ سے سرحدوں پر دونوں جانب گولہ باری بطور تحفہ ثابت ہوئی۔
مذکورہ پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی ائی) وزیر اعظم عمران خان کی پارٹی نے ٹوئٹ کرکے کہاکہ’’ سچائی طویل وقت تک پوشیدہ نہیں رہ سکتی۔ جب کئی زیادہ فرضی خبریں فرضی خبریں بنانے والے میڈیا مشنری کے ذریعہ کامیابی کے نام پر پھیلائی گئی ہے ۔ نریندر مودی کی زبان سے نکلی ہوئی غلطی نے یہ ثابت کردیا ہے کہ پاکستان نے حالیہ جھگڑے میں انڈین ائیر فورس کا کھیل بگاڑد یا ہے‘‘۔
مذکور ہ پارٹی نے مودی کے کانکلیو میں دئے گئے حوالے کے ردعمل میں پیش کیاتھا۔ پی ٹی ائی نے فوری طور سے اس کی پروپگنڈہ مشنری سرگرم کیا اور ہندوستانی وزیراعظم کی تصویر پر مشتمل ایک ٹوئٹ اسکرین شاٹ کے ساتھ کیااور سرخی لگائی کہ’’مودی نے شکست قبول کرلی‘‘۔
مذکور ہ پارٹی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاکہ’’ مودی کو سمجھنے کی ضرورت ہے یہ کوئی من گھڑت نہیں ہے‘ جب انہوں نے بہتر ائیرکرافٹ کی خواہش’’بہتر نتائج‘‘ کی تھی۔ انہو ں نے اپنے ہی سپاہیوں کا حوصلہ کم کیا ہے ‘جنھیں ان جہازوں میں بھیجا ’’ کھڑکی بنانے ‘‘ والی ہیں اور جنگ کا ماحول پیدا کرنے کی مسلسل کوشش کی ۔ جبکہ ہر کوئی امن چاہتا تھا‘ وہ جنگ سے خوش تھے‘‘۔
اپنی ریٹائرمنٹ کی عمر سے انڈین ائیر فورس کے وینگ کمانڈر ایم ائی جی 21ہوائی جہاز آڑارہے ہیں اور اس میں حسب ضرورت تبدیلیاں بھی لائیں گئی ہیں۔
پھر اس کے بعد سے ہندوستان کی اپوزیشن جماعتوں نے سوال کھڑا کرنا شروع کیاہے’’ اگر مودی کہہ رہے کہ فضائیہ حملے کے نتائج الگ ہوتے توکیا وہ کہہ رہے ہیں کہ ہندوستان ان کی قیادت میں پاکستان کے خلاف ناکام ہوگیاہے؟تو پھر ان تمام سرکاری بیانات کا کیا؟ہمارے بہادر سپاہیوں اور پائلٹس کی توہین بند کریں مسٹر مودی‘‘ سی پی ائی ایم لیڈر ستیارام یچوری نے اس طر ح کا ٹوئٹ کیاتھا۔ ایک سخت ٹوئٹ جس کو ہفتہ کی شب راہول گاندھی نے پوسٹ کیا اس میں کہاگیا کہ’’ محترم وزیراعظم ‘ آپ کو اس پر شرم نہیں آتی؟ آپ نے 30,000کروڑ چرائے اور اپنے دوست ابل کو دے دیا۔
دھیرے سے رافائیل کی آمد میں تاخیر کو اس کاذمہ دار ٹہرا رہے ہو۔ آپ کو ہمارے بہادر جیسے ونگ کمانڈرابھینندن کی زندگی کو پرانے جہازوں میں اڑان بھرا کران کی زندگی کو خطرہ پیدا کررہے ہیں‘‘۔ یہ مودی ہی تھی جنھوں نے رافائیل معاہدے پردوبارہ بات چیت کی شروعات کی جبکہ اقتدارسے بیدخل ہونے سے قبل ہی یوپی اے حکومت نے پورا کرلیاتھا۔