مودی ہتک کیس: راہول کی سزا کیخلاف سماعت مکمل ، فیصلہ محفوظ

   

احمد آباد: گجرات ہائی کورٹ نے منگل کے روز مودی سرنیم (کنیت) والے راہول گاندھی کے بیان پر ذیلی عدالت کے ذریعہ سنائی گئی سزا کے خلاف عرضی پر سماعت کی۔ بعد ازاں اس معاملے پر ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ رکھ لیا ہے۔ جسٹس ہیمنت پرچھک تعطیل کے بعد اس تعلق سے فیصلہ سنائیں گے۔ حالانکہ مودی سرنیم (کنیت) معاملے میں راہول گاندھی کو عبوری راحت دینے سے ہائی کورٹ نے انکار کر دیا ہے۔واضح رہے کہ راہول گاندھی نے ہائی کورٹ میں عرضی داخل کر ’مودی سرنیم‘ سے جڑے تبصرہ کے بعد ایک مجرمانہ ہتک عزتی معاملے میں سزا پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس معاملے میں راہول گاندھی کو سورت کی ایک عدالت نے 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ اس فیصلے کے بعد راہول گاندھی کی لوک سبھا رکنیت ختم ہو گئی اور انھیں سرکاری بنگلہ بھی خالی کرنا پڑا۔قابل ذکر ہے کہ گجرات ہائی کورٹ نے اس سے قبل 29 اپریل کو سورت سیشن کورٹ کے فیصلے کو چیلنج دینے والی راہول گاندھی کی عرضی پر سماعت کی تھی۔ اس دوران عدالت نے راہول گاندھی کی طرف سے پیش سینئر وکیل ابھشیک منو سنگھوی سے 2 مئی تک جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔ اس کے بعد اگلی سماعت منگل یعنی آج کیلئے طے کر دی گئی تھی۔ راہول گاندھی کے وکیل ابھشیک منو سنگھوی نے عدالت میں اپنی دلیل پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس مبینہ جرم کیلئے کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو قصوروار ٹھہرایا گیا ہے اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ نہ تو سنگین ہے اور نہ ہی اس میں اخلاقی غیر ذمہ داری شامل ہے۔