مکمل انصاف کیا جاتا تو مسجد کی جگہ مسجد بنتی نہ کہ مندر:جسٹس گینگولی

,

   

نئی دہلی: بابری مسجد کی شہادت 27ویں برسی کے موقع پر کانسٹی ٹیوشن کلب آف انڈیا میں کاروان محبت کی جانب سے ”ایودھیا پر فیصلہ اور آئین کے اخلاقیات“ کے موضوع پر اجلاس منعقد کیاگیا۔جس میں معروف کارکن ہرشد مندر معروف صحافی ارملیش اور دیگر موجو دتھے۔ جسٹس گینگولی نے اپنے خطاب میں کہا کہ بات بابری مسجد کو بچانے کی نہیں بلکہ پورے ملک کو بچانے کی ضرورت ہے کیونکہ آج پورے ملک کو توڑا جارہا ہے، آئین کے صفحات نوچے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر امبیڈکر نے کہا تھا کہ اگر ملک ہندو راشٹر بن گیا تو ملک کیلئے سب سے بڑا حادثہ ہوگاا س کو ہر حال میں روکنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ انصاف تو یہ تھا کہ جس جگہ مسجد تھی وہاں مسجد کی تعمیر ہوتی۔

صحافی ارملیش نے کہا کہ میں ایودھیا فیصلہ کے بارے میں کیابولوں کہ فیصلہ کیسا ہوا سب جانتے ہیں۔ پھر بھی میں کہتا ہوں کہ یہ ایک یادگار فیصلہ تھاجس میں خود انصاف کی شکست ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ اس پر صرف ماتم کیا جائے یا آنسو بہایا جائے۔ اب ہم سوچنا چاہئے کہ اب کیا ہوسکتا ہے۔ ارملیش نے کہا کہ آج وہ دن ہے جب ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کی موت ہوئی تھی اور آج ہی کے دن بابری مسجد کو شہید کردیا گیا۔

جو لوگ بابری مسجد کو توڑنے میں شامل تھے وہ جانتے تھے کہ آج کونسی تاریخ ہے۔ کیونکہ ان میں وہ لوگ بھی شامل تھے جو راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے ممبر تھے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لگتا ہے کہ جان بوجھ کر آج کے دن کا انتخاب کیاگیا۔