مکمل فتح تک جنگ جاری رہے گی : نیتن یاہو

   

تل ابیب : اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی سے اس وقت تک نہیں نکلے گی جب تک اسے مکمل فتح نہیں ہوجاتی۔غزہ میں صورتحال یہ ہے کہ اسرائیلی فوج نے 27 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو ہلاک کرنے اور تقریباً پورے غزہ کو تباہ کرنے کے بعد بھی یہ کامیابی حاصل نہیں کی ہے کہ وہ غزہ میں ہر جگہ آزادانہ نقل و حرکت کرتے ہوئے موجود رہ سکے بلکہ اپنی آزادانہ کارروائیوں میں مشکلات کے پیش نظر اسرائیلی فوج کے کمانڈوز فلسطینی خواتین کے لباس میں اور طبی عملے کے روپ میں اب چھپ کر وارداتیں کرنے کو زیادہ محفوظ سمجھنے لگے ہیں۔غزہ کے شمالی حصے میں اسرائیلی فوج اور حماس کے درمیان جاری جھڑپوں کی وجہ سے فلسطینی اب بھی وہاں سے نکل کر جا رہے ہیں اور ساحلی پٹی کے جنوبی حصے میں بھی اسرائیلی بمباری جاری ہے۔غزہ میں جاری لڑائی خان یونس کے سب سے بڑے ہسپتال الناصر کے اردگرد شدید ہورہی ہے۔عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الناصر ہسپتال کا محاصرہ کر رکھا ہے۔اس دوران پیرس میں ہونے والے مذاکرات سے غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے حوالے سے ایک تجویز سامنے لائی گئی ہے۔ پیرس کے ان مذاکرات میں موساد کے سربراہ کو امریکی سی آئی اے کے سربراہ کی حمایت اور مدد حاصل تھی جبکہ دوسری طرف قطر اور مصر کے حکام بھی ان مذاکرات کا حصہ تھے۔بتایا گیا ہے کہ مذاکرات کے حاصل کے طور پر تیار ہونے والی تجویز حماس کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو بھجوادی گئی جس کی وہ تصدیق کر چکے ہیں اور جائزہ بھی لے رہے ہیں۔