مکہ مکرمہ کی ایک تاریخی عمارت کے اسلامی طرز تعمیر کوکیسے محفوظ بنایا گیا؟

   

ریاض : سعودی عرب کی حکومت مملکت میں موجود تاریخی مقامات اور پرانی طرز تعمیر کی عمارتوں کے تحفظ کے لیے غیرمعمولی توجہ دے رہی ہے۔ حال ہی میں حکومت کی مکہ معظمہ میں ایک تاریخی عمارت کو اس کی اصلی حالت میں محفوظ کیا ہے۔ یہ عمارت مملکت کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود اور کئی دوسرے فرمانرواؤں کی قیام گاہ بھی رہ چکی ہے۔مکہ مکرمہ میں واقع السقاف محل ایک ثقافتی نشان اوراسلامی فن تعمیر کا ایک منفرد نمونہ ہے۔ محل کی عمارت اسلامی تعمیراتی خصوصیات کی حامل ہے اور اس میں بہت سے منفرد اسلامی تعمیراتی آرٹ اور آرائشی عناصر شامل ہیں۔فوٹوگرافر محمد البستانی نے السقاف محل کی تعمیر کے اندر اور باہر سے خوبصورتی کو دستاویزی شکل دی اور اس نے بتایا کہ یہ محل 1346 ہجری میں تعمیر کیا گیا تھا جس کا محل وقوع 9,000 مربع میٹر ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اس محل کو آثار قدیمہ کی عمارتوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
یہ عمارت روایتی تعمیراتی ڈیزائن کے علاوہ اسلامی فن تعمیر کی منفرد خصوصیات کا حامل ہے۔ اس میں بہت سے منفرد اور نادر اسلامی آرٹ اور آرائشی عناصر اس کی تاریخی خوبصورتی کا پتا دیتے ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ اس محل میں شاہ عبدالعزیز ریاست کے سرکاری مہمانوں کا استقبال کرتے تھے۔یہ محل شاہ سعود اور شاہ فیصل کے دور میں ان کی سرکاری رہائش گاہ رہا، اور پھر یہ محل بعد میں رابطہ عالم اسلامی کا ہیڈ کوارٹر بنا۔اس کے بعد کچھ عرصہ اسے مکہ پولیس کا ہیڈ کوارٹربنایا گیا اور اس کا مغربی حصہ وزارت خزانہ کی شاخ میں تبدیل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ محل ایک بڑی عمارت ہے جو کئی منزلوں پر مشتمل ہے۔مرکزی داخلی دروازہ محل کے بیچ میں واقع ہے۔ شمال میں مرکزی دروازے کے علاوہ اور شمال مشرقی کونے میں چھوٹے دروازے ہیں۔ شاہ عبدالعزیز کے دور میں ایک اضافی ملحقہ ٹاور اس کی نگرانی کے لیے تیار کیا گیا تھا۔