مہا عدالت نے پولیس سمیر وانکھیڈے کے خلاف نواب ملک کے بیانات کی جانچ شروع کرنے کی ہدایت دی ہے

,

   

انہوں نے ملک کے خلاف ایس سی‘ ایس ٹی ایکٹ کے تحت جانچ کی مانگ کی تھی
ممبئی۔مہارشٹرا کے ایک سیشن کور نے واہم پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ نیشنلسٹ پارٹی لیڈر نواب ملک کے نارکوٹیک کنٹرول بیورو کے سابق ممبئی زونل ڈائرکٹر سمیر وانکھیڈے کے خلاف دئے گئے بیانات کی جانچ شروع کرے۔ انڈین ریونیو سروسیس (ائی آر ایس) افیسرکے کزن سجئے وانکھیڈی کی ایک شکایت پر منگل کے روز واہم ضلع میں مذکورہ سیشن کورٹ نے یہ احکامات جاری کئے ہیں۔

سنجئے وانکھیڈے نے اپنی شکایت میں مہارشٹرا کے سابق وزیرملک کے خلاف سمیر وانکھیڈے او ران کی فیملی کے خلاف فرضی کاسٹ سرٹیفکیٹ اور کاسٹ کے متعلق تذلیل آمیز الفاظ کے استعمال کی جانچ کرانے کی گوہار لگائی تھی۔۔

ایڈیشنل سیشن جج ایچ ایم دیشپانڈے نے واہم پولیسکو معاملے کی جانچ کرنے اوررپورٹ داخل کرنے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے کہاکہ پولیس نے نومبر2021میں انہیں ایک شکایت بھیجنے کے باوجود کوئی کاروائی نہیں کی ہے۔

مذکورہ احکامات میں کہاگیا ہے کہ”شکایت میں لگائے گئے الزاما ت کو مد نظر رکھتے ہوئے‘ موجودہ معاملے میں شکایت کنندہ کا استفسار کے مطابق جانچ ضروری ہے“۔ سنجئے وانکھیڈے کا دعوی ہے کہ پہلے انہوں نے واہم پولیس اسٹیشن کو تحریر روانہ کی کہ وہ ملک کے خلاف کیس درج کریں۔

جب پولیس اسٹیشن میں کوئی کاروائی نہیں ہوئی تو انہوں نے ملک کے خلاف جانچ کی مانگ پر مشتمل ایک خانگی شکایت سیشن کورٹ میں کی ہے۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہاکہ ”شکایت میں لگائے گئے الزامال اور پیش کردہ دستاویزات کوتسلیم کرتے ہوئے جس میں خاص طور پر ذات کی سند ہے‘ یہ واضح ہوگیاہے کہ یہ ناقابل معافی جرم ہے جس کی پولیس کی جانب سے جانچ ضروری ہے“۔

اسی سال فبروری میں انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ نے ایک منی لانڈرنگ معاملے میں ملک کو گرفتار کرلیاتھا۔ وہ عدالتی تحویل میں ہیں اورفی الحال اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔پچھلے سال این سی پی قائد نواب ملک نے الزام لگایاتھا کہ سمیر وانکھیڈے نے اپنی ذات پر مشتمل ایک فرضی سند کا استعمال کیاہے۔

اس وقت یہ ائی آر ایس افیسر نے ان الزامات کو مسترد کردیا او رکہاتھاکہ ملک انہیں اس لئے نشانہ بنارہے ہیں کہ این سی بی نے این سی پی لیڈر کے داماد کو منشیات کے ایک معاملے میں گرفتار کیاہے۔