مہمانی کے آداب || قسط نمبر: 1

,

   

 

 مہمانی کے آداب || قسط نمبر: 1

 

【1】:میزبان کے لیے تحفہ لے جانا:

          کسی کے ہاں مہمان جائیں تو حسب حیثیت میزبان یا میزبان کے بچوں کے لئے کچھ تحفے تحائف لے جائیے، اور تحفے میں میزبان کے ذوق اور پسند کا لحاظ کیجئے۔ تحفوں اور ہدیوں کے تبادلے سے محبت اور تعلق کے جذبات بڑھتے ہیں اور تحفہ دینے والے کے لئے دل میں گنجائش پیدا ہوتی ہے۔

 

【2】: میزبان کے یہاں تین دن تک ہی ٹھہرنا:

           جس کے یہاں بھی مہمان بن کر جائیں کوشش کریں کہ تین دن سے زیادہ نہ ٹھہریں الا یہ کہ خصوصی حالات ہوں اور میزبان ہی شدید اصرار کرے۔ 

نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

 ”مہمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ میزبان کے یہاں اتنا ٹھہرے کہ اس کو پریشانی میں مبتلا کر دے۔“ (الادب المفرد) اور صحیح مسلم میں ہے کہ، 

”مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے بھائی کے یہاں اتنا ٹھہرے کے اس کو گنہگار کردے۔ لوگوں نے کہا یا رسول اللہ گناہ گار کیسے کرے گا؟ فرمایا اس طرح کہ وہ اس کے پاس اتنا ٹھہرے کہ میزبان کے پاس ضیافت کے لیے کچھ نہ رہے۔“

 

【3】: دوسروں کو بھی اپنے یہاں مدعو کرنا:

ہمیشہ دوسروں کے ہی مہمان نی بنیے، دوسروں کو بھی اپنے یہاں آنے کی دعوت دیجئے اور دل کھول کر خاطر تواضع کیجئے۔

 

                    

ماخوذ: _آداب زندگی (محمد یوسف اصلاحی صاحب)_

 

 پیشکش: سوشل میڈیا ڈیسک آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ