میانمارمیں حالات بد ترین : اقوام متحدہ کا انتباہ

   

نیویارک: اقوام متحدہ کی جانب سے امداد کے سربراہ نے خبردار کیا ہے کہ میانمار میں لڑائی شدت اختیار کر رہی ہے اور اگر یہ تشدد ختم نہ ہوا تو مزید لوگوں کو انسانی امداد کی ہنگامی ضرورت ہوگی۔ انسانی فلاحی امور اور ہنگامی امداد کے رابطہ کار مارٹن گریفتھس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میانمارمیں صورتحال ابتر ہوتی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بڑھتے ہوئے تنازع کے باعث 30لاکھ سے زائد افراد کو زندگی بچانے والی انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ ہفتوں میں ملک کے شمال مغرب میں صورتحال انتہائی تشویش ناک ہو گئی ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ میانمارکی فوج اور مسلح غیر فوجی گروپوں یا مسلح نسلی اقلیتوں کے درمیان جارحانہ کارروائیاں شدت اختیار کر رہی ہیں۔ خواتین اور بچوں سمیت 37 ہزار سے زائد لوگوں نے حال ہی میں نقل مکانی کی ہے اور 160 سے زیادہ گھروں کو نذرآتش کر دیا گیا ہے۔ ان میں گرجا گھر اور انسانی امداد کی ایک تنظیم کے دفاتر شامل ہیں۔مارٹن گریفتھس نے کہا کہ عام لوگوں اور غیر عسکری بنیادی ڈھانچے کے خلاف حملے لازماً فوری طور پر رکنے چاہیئے ۔