میں نے اس فلم کو لات ماردی تھی :پرینکاچوپڑا

   

ممبئی ہالی ووڈ میں اپنا لوہا منوانے والی بالی ووڈ اداکارہ پرینکا چوپڑا اپنے بے باک بیانات کی وجہ سے کافی سرخیوں میں رہتی ہیں۔ پرینکا چوپڑاکافی عرصے سے بالی ووڈ اور فلم انڈسٹری کے بارے میں بڑے بڑے انکشافات کرتی رہی ہیں۔ سب سے پہلے پرینکا چوپڑا نے انڈسٹری میں پھیلے اقربا پروری پر بات کی، اس کے بعد اداکارہ نے بتایا کہ انہیں انڈسٹری کے لوگوں نے کس طرح استعمال کرنے کی کوشش کی ۔ اب ایک انٹرویو کے دوران پرینکا چوپڑا نے بالی ووڈ میں اپنے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ ایک فلم کی شوٹنگ کے دوران ہدایت کار ان کا زیر جامہ دیکھنا چاہتے تھے۔داکارہ پرینکا چوپڑا نے ایک میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ 2002 سے 2003 کے درمیان پیش آیا۔ وہ انڈسٹری میں نئی تھیں اور انہیں ایک خفیہ ایجنٹ کا کردار اداکرنا پڑا۔ اس کردار کے لیے پرینکا ایک ایسے ہدایت کارکے ساتھ کام کر رہی تھیں جن سے وہ آج تک کبھی نہیں ملی تھیں۔ اس فلم کے ایک سین کے دوران پرینکا چوپڑا کو ایک لڑکے کو اپنی طرف مائل کرنا تھا۔ اس کے لیے اداکارہ کو اپنے جسم سے کپڑے اتارنے کی ہدایت مل رہی تھی لیکن چاہتی تھیں کہ وہ اس سین کے لیے مکمل کپڑوں میں نظر آئیں، لیکن ہدایت کار نے اداکارہ سے کہا کہ نہیں، میں ان کا زیر جامہ دیکھنا چاہتا ہوں، ورنہ کوئی یہ فلم دیکھنے کیوں آئے گا۔ پرینکا نے انٹرویو میں بتایا کہ ڈائریکٹر نے یہ بات مجھ سے براہ راست نہیں کہی بلکہ میرے سامنے اسٹائلسٹ کو بتایا۔ پرینکا نے کہا کہ یہ ایک انتہائی غیر انسانی لمحہ تھا۔ انہیں لگتا ہے کہ ان کا فن کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ اداکارہ پرینکا چوپڑا نے بھی انٹرویو میں بتایا کہ انہوں نے دو دن کام کرنے کے بعد فلم چھوڑ دی۔ داکارہ نے بتایا کہ انہوں نے پروڈکشن ہاؤس کو رقم اپنی جیب سے ادا کی جس کے بعد انہوں نے فلم کو لات مار دی تھی۔